نومبر، دسمبر میں لوگ زیادہ روٹیاں کھاتے ہیں اس لئے آٹا بحران پیدا ہوا، شیخ رشید کی منطق

لاہور: وزیر ریلوے شیخ رشید نے آٹا مہنگا ہونے کی انوکھی منطق پیش کرتے ہوئے کہا ہے کہ نومبر اور دسمبر میں لوگ زیادہ روٹیاں کھاتے ہیں اس لئے یہ بحران پیدا ہوا۔ کہتے ہیں گیس نہیں ہے اور آٹا بھی مہنگا ہے لیکن عمران خان کے علاوہ آپشن نہیں۔

لاہور میں پریس کانفرنس کے دوران وزیر ریلوے نے کہا کہ اپوزیشن لیڈر شہباز شریف جس کام کے لیے لندن گئے ہیں انہیں وہ کرنے دیں، شہبازشریف میری پارٹی کے آدمی ہیں جب میں کہوں تب ہی واپس آئیں اور اگر وہ واپس آنا چاہتے ہیں تو السلام علیکم۔۔۔ یہ سارے لوگ سوچ سمجھ کر ہی باہر گئے ہیں۔

شیخ رشید نے کہا کہ مریم نواز اور شہباز شریف کے خلاف سنجیدہ کیسز آنے والے ہیں، پہلے ہی کہا تھا کہ تابوت بھی یہیں سے نکلے گا اور ثبوت بھی، نواز شریف نہیں آرہے اور مریم نواز فی الحال اپنے والد کے پاس نہیں جارہیں۔

ان کا کہنا تھا کہ بہت ساری افواہیں چل رہی ہیں لیکن کچھ نہیں ہوگا، پہلے ہی کہا تھا کہ آرمی ایکٹ سے متعلق پیپلز پارٹی اور مسلم لیگ (ن) تعاون کرے گی، نیب آرڈیننس پر بھی پردے کے پیچھے تعاون جاری ہے، امید ہے الیکشن کمشنر کے معاملہ بھی اتفاق رائے سے حل ہوگا۔

وزیراعلیٰ پنجاب سے متعلق سوال پر شیخ رشید نے کہا کہ میں عمران خان کا اتحادی ہوں پی ٹی آئی کا ترجمان نہیں، جب تک عمران خان عثمان بزدار کے ساتھ ہیں میں بھی ساتھ ہوں،فواد چوہدری بڑے آدمی میں ہیں، ان میں ہمت ہے اسی لیے انہوں نے سب کے سامنے یہ بات کہہ دی۔

مہنگائی اورآٹے کے بحران پر وفاقی وزیرنے کہا کہ آئی ایم ایف ایک مجبوری ہے، گیس نہیں ہے اور آٹا بھی مہنگا ہے لیکن عمران خان کے علاوہ آپشن نہیں، عمران خان کے علاوہ کوئی متبادل نہیں، مہنگائی ختم کرنے کے لیے ہمیں 3 سال کا وقت دیں جن میں سے ڈیڑھ برس گزر گیا ہے۔

Comments are closed.