افغان حکومت پاکستان کی درخواستوں کو سنجیدگی سے لے اور دہشت گردوں کے خلاف کارروائی کرے۔ترجمان دفتر خارجہ

رجمان دفتر خارجہ ممتاز زہرا بلوچ نے کہا کہ افغان حکومت پر زور دیتے ہیں کہ وہ دہشت گردوں کے خلاف کارروائی پر پاکستان کی جانب سے بار بار کی جانے والی درخواستوں کو سنجیدگی سے لیں اور دہشت گردوں کے خلاف کارروائی کریں۔

انہوں نے کہا کہ پاکستان دہشت گردی کی اس کی تمام اشکال میں مذمت کرتا ہے، ہم پاکستان کو تمام اندرونی و بیرونی خطرات سے بچانے کے لیے پر عزم ہیں۔

ترجمان دفتر خارجہ سے دنیا نیوز نے سوال کیا کہ جب پولیس کانسٹیبل افغانستان میں گرفتار ہوگیا اور دوبارہ رہا ہوگیا، کیا پاکستان اور افغانستان کی انٹیلیجنس شئیرنگ نہیں ہورہی؟ جس پر ترجمان دفترخارجہ نے موقف اپنایا کہ پولیس کانسٹیبل محمد ولی عمر کے متلعق ہمارے پاس کوئی تفصیلات نہیں، ماسوائے جو پولیس حکام نے شئیر کی ہے۔

یاد رہے کہ پولیس کانسٹیبل محمد ولی عمر نے افغانستان کا سفر کیا تھا، دوران سفر وہ افغانستان میں گرفتار ہوا تھا، پولیس کانسٹیبل کو دہشتگرد گروپ کے کہنے پر ہی افغانستان میں رہا کیا گیا تھا۔

مزید برآں چائنہ کی سیکورٹی سسٹم کی پاکستان میں تعیناتی کی خبر پر ممتاز زہرا بلوچ نے بتایا کہ اس طرح کی خبریں افواہوں کے علاوہ کچھ نہیں ہے، ہم ایجنڈا پر پھیلائی گئی افواہوں کا جواب نہیں دیتے۔

انہوں نے کہا کہ ہم سرکاری حیثیت نہ رکھنے والے افراد کے سوشل میڈیا بیانات پر جواب نہیں دیتے اور نہ ہی ایسے افراد کے سوشل میڈیا بیانات کو سنجیدہ لیتے ہیں، پاکستان چینی شہریوں اور منصوبوں کو مکمل سیکیورٹی فراہم کرنے کو پر عزم ہے اور اس حوالے سے مکمل ایس او پیز پر عملدرآمد ہو رہا ہے۔

ترجمان نے مزید بتایا کہ ہم چین شہریوں، کمپنیوں اور منصوبوں کے تحفظ کے حوالے سے چین کے ساتھ رابطے میں ہیں، پاکستان چین تزویراتی شراکت داری کو ڈی ریل کرنے کی کسی بھی کوشیش کو کامیاب نہیں ہونے دیں گے۔

انہوں نے مزید کہا کہ پاکستان اپنے چینی دوستوں اور شراکت داروں سے سیکیورٹی و انسداد دہشت گردی کے حوالے سے رابطے میں ہیں، پاکستان میں سی پیک منصوبوں کی حفاظت کے لیے ایک خصوصی سیکیورٹی فورس قائم ہے۔

ترجمان دفتر خارجہ نے بھارت کا پاکستان میں چمپیئن ٹرافی میں شرکت نہ کرنے پر بھی درعمل دیا ہے اور بتایا ہے کہ پاکستان اور ہندوستان کے درمیان کرکٹ پر کوئی پس پردہ بات چیت نہیں ہورہی۔

Comments are closed.