ڈونلڈ ٹرمپ کی زیلنسکی پر کڑی تنقید، یوکرین جنگ کا ذمہ دار قرار دے دیا

پام بیچ: سابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے منگل کی شام اپنے فارم ہاؤس پر ایک پریس کانفرنس کے دوران یوکرین کے صدر ولودی میری زیلنسکی پر سخت تنقید کی اور انہیں یوکرین جنگ کا ذمہ دار ٹھہرا دیا۔

ٹرمپ نے زیلنسکی کے خلاف بیان دیتے ہوئے کہا کہ ان کی مقبولیت کم ہو رہی ہے اور جنگ کے آغاز میں یوکرین کا بھی کردار ہے۔ ان کے مطابق، “یہ جنگ شروع نہیں ہونی چاہیے تھی، زیلنسکی معاہدے تک پہنچ سکتے تھے۔”

یہ پہلی بار نہیں کہ زیلنسکی اور ٹرمپ کے درمیان تناؤ دیکھا گیا ہو۔ یوکرینی صدر نے پہلے بھی شکایت کی تھی کہ ان کے ملک کو روس-یوکرین جنگ کے حوالے سے مذاکرات میں شامل نہیں کیا جا رہا۔ اس کے جواب میں، ٹرمپ نے واضح الفاظ میں کہا کہ زیلنسکی کو پہلے ہی اس تنازع کو روکنے کے لیے اقدامات کرنے چاہیے تھے۔

بین الاقوامی سیاست میں نئی ہلچل

ٹرمپ کے بیان سے بین الاقوامی سیاست میں ایک نئی بحث چھڑ گئی ہے۔ امریکی انتخابات کے قریب آتے ہی ٹرمپ کے بیانات مزید شدت اختیار کر رہے ہیں، اور یوکرین پالیسی پر ان کے خیالات روسی موقف سے قریب تر نظر آ رہے ہیں۔

زیلنسکی کے لیے مزید مشکلات؟

یوکرین پہلے ہی جنگی دباؤ اور مغربی ممالک کی بدلتی ہوئی پالیسیوں کا سامنا کر رہا ہے۔ ٹرمپ کے اس تازہ بیان نے زیلنسکی کے لیے مزید مشکلات پیدا کر دی ہیں، خاص طور پر اگر وہ دوبارہ امریکی صدارت کے لیے منتخب ہو جاتے ہیں۔

Comments are closed.