لندن: نیٹو کے نئے سیکریٹری جنرل مارک روٹے نے پیر کے روز لندن کے معروف تھنک ٹینک “چیتھم ہاؤس” میں تقریر کرتے ہوئے زور دیا کہ اتحاد کو فضائی اور میزائل دفاعی نظام میں 400 فیصد اضافہ کرنا ہوگا تاکہ روس جیسے بڑھتے خطرات سے مؤثر طور پر نمٹا جا سکے۔ یہ مطالبہ رواں ماہ دی ہیگ میں ہونے والے نیٹو سربراہی اجلاس کے اہم نکات میں شامل ہوگا۔
روٹے نے نیٹو اراکین سے دفاعی اخراجات کو جی ڈی پی کے 3.5 فیصد تک بڑھانے کا مطالبہ کیا، ساتھ ہی امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی جانب سے مجوزہ 5 فیصد ہدف کے لیے سلامتی سے متعلق مزید 1.5 فیصد اخراجات بڑھانے پر بھی زور دیا۔
انہوں نے کہا:
“ہم یوکرین میں دیکھتے ہیں کہ روس کس طرح فضا سے دہشت پھیلا رہا ہے، اسی لیے ہمیں اپنی فضائی ڈھال کو مضبوط کرنا ہو گا۔”
روٹے کے مطابق، دفاعی منصوبوں پر مکمل عملدرآمد کے لیے نیٹو کو مزید افواج اور صلاحیتوں کی ضرورت ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ یوکرین میں جنگ کے خاتمے کے بعد بھی خطرات باقی رہیں گے۔
صدر ٹرمپ کے پالیسی میں ممکنہ رد و بدل کے اشارے کے بعد، یورپی ممالک پر دباؤ بڑھ گیا ہے کہ وہ دفاعی اخراجات میں اضافہ کریں۔ برطانیہ پہلے ہی 2027 تک دفاعی بجٹ کو جی ڈی پی کے 2.3 فیصد سے بڑھا کر 2.5 فیصد اور مستقبل میں 3 فیصد تک لے جانے کا اعلان کر چکا ہے، جب کہ جرمنی نے نیٹو کے اہداف کے مطابق 50,000 سے 60,000 اضافی فعال فوجیوں کی ضرورت ظاہر کی ہے۔
روٹے کو امید ہے کہ 24-25 جون کو دی ہیگ میں ہونے والے نیٹو اجلاس میں ان اہداف پر اتفاق رائے ہو گا۔
Comments are closed.