پہلے اپنے مسئلے سلجھائیں، بعد میں ایران کی فکر کریں”:ایران کے ساتھ ثالثی کی تجویز پر ٹرمپ کا پوتین کوجواب

واشنگٹن – امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے انکشاف کیا ہے کہ ان کی روسی صدر ولادیمیر پوتین سے ٹیلیفونک گفتگو ہوئی ہے، جس میں یوکرین اور ایران کی موجودہ صورتحال پر تبادلہ خیال کیا گیا۔ اس دوران صدر پوتین نے ایران کے ساتھ جاری کشیدگی میں ثالثی کی پیشکش بھی کی۔

صدر ٹرمپ نے وائٹ ہاؤس میں صحافیوں کو بتایا:

> “میں نے کل صدر پوتین سے بات کی۔ انہوں نے درحقیقت ایران کے ساتھ ثالثی کی پیشکش کی۔ میں نے کہا، براہ کرم مجھ پر احسان کریں۔ اپنے معاملے میں ثالثی کریں، پہلے روس اور یوکرین کا مسئلہ حل کریں۔ بعد میں ایران کی صورتحال پر بات کریں۔”

ٹرمپ نے کہا کہ ایران اس وقت “مکمل طور پر بے بس” ہے اور اس کے پاس فضائی دفاع کا مناسب نظام نہیں ہے۔ ان کا دعویٰ تھا کہ:

> “ایران نے ہم سے بات چیت کے لیے رابطہ کیا ہے اور وائٹ ہاؤس آنے کی تجویز دی ہے۔”

یہ بیان ایسے وقت میں سامنے آیا ہے جب مشرق وسطیٰ میں ایران اور اسرائیل کے درمیان تناؤ بڑھ رہا ہے، اور روس یوکرین جنگ کے باعث بین الاقوامی سفارتی دباؤ بھی جاری ہے۔

صدر ٹرمپ کے بیان سے یہ اشارہ ملتا ہے کہ واشنگٹن فی الحال ایران کے معاملے پر براہ راست مذاکرات سے گریز کر رہا ہے، جبکہ یوکرین تنازع کو ترجیحی بنیاد پر دیکھ رہا ہے۔

Comments are closed.