معروف امریکی گلوکارہ اور اداکارہ لیڈی گاگا نے اعتراف کیا ہے کہ اپنے کیریئر کے عروج کے دوران وہ شدید ذہنی بحران سے گزریں، جس نے نہ صرف ان کی صحت بلکہ ان کے پیشہ ورانہ زندگی کو بھی متاثر کیا۔ گلوکارہ نے بتایا کہ وہ اس دور میں ذہنی طور پر انتہائی غیر مستحکم تھیں، تاہم اب وہ کہیں زیادہ بہتر اور مضبوط ہیں۔
کیریئر پر اثرات
39 سالہ لیڈی گاگا نے ایک حالیہ گفتگو میں بتایا کہ کامیابی کے سب سے روشن مرحلے میں بھی وہ اندر سے ٹوٹ چکی تھیں۔ انہوں نے کہا کہ اپنے حالیہ ٹور کے دوران انہیں شدید گھبراہٹ کے دورے پڑے، جس کے باعث انہیں ورلڈ ٹور منسوخ کرنا پڑا اور فوری طبی مدد حاصل کرنا پڑی۔
گلوکارہ کے مطابق ایک موقع پر وہ اس حد تک پہنچ گئیں کہ انہیں نفسیاتی علاج کے لیے ہسپتال جانا پڑا۔ انہوں نے کہا
“میں کچھ بھی نہیں کر پا رہی تھی، میں بالکل ٹوٹ گئی تھی۔ یہ بہت خوفناک تھا۔ ایک وقت ایسا بھی آیا جب مجھے نہیں لگتا تھا کہ میں کبھی بہتر ہو سکوں گی۔”
سپورٹ سے بہتری
لیڈی گاگا نے کہا کہ وہ آج جس بہتری کی کیفیت میں ہیں، اس کا سہرا وہ اپنی مسلسل تھیراپی اور اپنے منگیتر کی مضبوط سپورٹ کو دیتی ہیں۔ انہوں نے بتایا کہ وہ اب بھی ذہنی صحت کے حوالے سے پیشہ ورانہ مدد لیتی رہتی ہیں تاکہ دوبارہ کسی بحران کا سامنا نہ کرنا پڑے۔
اسٹیج پرفارمنس
گلوکارہ نے بتایا کہ ان کی ذہنی حالت کا اثر ان کی پرفارمنس پر بھی پڑا۔
“جب میں اسٹیج پر ہوتی تھی تو صرف 90 سیکنڈز کے لیے خود کو گھبراہٹ کے دورے سے بچانے کے لیے ذہنی طور پر سمجھاتی رہتی تھی۔”
انہوں نے کہا کہ انہیں آج بھی لگتا ہے کہ وہ زندہ رہنے پر خوش نصیب ہیں اور دوسروں کو بھی ذہنی صحت کو سنجیدگی سے لینے کی ضرورت ہے۔
Comments are closed.