سیز فائر ہو گیا، بے شک مسائل و تنازعات کا حل جنگ و جدل میں نہیں ، بات چیت میں ہی ہے ۔ مگر غرور میں مبتلا بھارت کو یہ بات کون سمجھائے ۔ پوری دنیا اسے جارحیت روکنے کا کہہ رہی تھی۔لیکن وہ نہ مانا اور پے در پے بزدلانہ وار کر تا رہا ۔ پھر جب ایک بھر پور اور انتہائی حیران کن جوابی کارروائی نے اسکے چودہ طبق روشن کیے تو اس کی تنی ہوئی گردن فوراً ڈھیلی پڑ گئی اور سیز فائرپر آمادہ ہو گیا۔
پاکستان نے پہلگام کے فالس فلیگ مودی ڈرامے کا جس حکمت ، دانشمندی اور تدبرکیساتھ کاﺅنٹر کیاوہ انتہائی لاحق تحسین ہے ۔ پاکستانی ائر فورس نے ایک بار پھر ثابت کیا کہ مہارت اور پیشہ وارانہ صلاحیت میں بھارت کا اس سے کوئی مقابلہ نہیں۔ شاہینوں کے ہاتھوں تین فرانسیسی ساخت رافیل طیاروں سمیت پانچ جہازروں کی تباہی نے بھارتی ائر فورس کی رہی سہی عزت بھی خاک میں ملا دی۔ اس کے پائلٹوں نے نہ صرف اپنی بلکہ ساتھ ساتھ فرانس کی بھی ناک کٹوادی۔ بزدل بینے نے رات کی تاریخی میں مساجد ، مدارس اور سول آباد ی پر حملے کر کے معصوم بچوں اور خواتین سمیت بے گناہ شہری شہید کیے ، اپنے نظریاتی یار اسرائیل سے لیے گئے ڈرونز کے ذریعے ہمیں ڈرانے دھمکانے کی کوشش کی ، ائر بیسز پر میزائل حملوں کے ذریعے ہماری بہادر افواج کو للکار ا اورخطے کا اسرائیل بننے کے خمار میں تمام حدیں پارکرگیا لیکن جب جوابی وار کی صورت میں اس پر میزائلوں کی بارش برسی اور اہم دفاعی تنصیبات ملیا میٹ ہوئیں تو اسکے ہوش ٹھکانے آگئے ۔
امریکہ ، برطانیہ ، چین ،سعودی عرب ، ترکی ، ایران اور دیگر کئی ممالک کی کوششیں اپنی جگہ لیکن مودی اگر موم ہوا تو صرف اور صرف پاکستان کی بھر پور مالش سے۔ پاکستان نے ثابت کیا کہ فوجی صلاحیت اور مہارت میں وہ بھارت سے کہیں آگے ہے ۔ افواج پاکستان نے دشمن پر اپنی کاری ضرب سے یقینا قوم کا سر فخر سے بلند کر دیا ہے۔ بھارت فتح میزائلوں کی ماراور شاہینوں کے وار ضرور مدتوں یاد رکھے گا۔
کوئی شک نہیں کہ ہم نے بھارت کو بری طرف پچھاڑ دیا لیکن ہمیں یہ نہیں بھولناچاہیے کہ ہمارا واسطہ ایک انتہائی عیار ، مکار ، وعدہ خلاف اور دھوکے باز دشمن سے ہے ۔ایک ایسے دشمن سے جو اس خطے پر اپنی بالادستی کے خواب دیکھ رہا ہے ، جس نے کشمیر یوں کو حق خود ارادیت دینے کا وعدہ کیا لیکن اسے آج تک پورا نہیں کیا، جس نے پاکستان کو کبھی دل سے تسلیم نہیں کیا ، جس نے نہ صرف مقبوضہ جموں وکشمیر میں بلکہ پورے ملک میں مسلمانوں کا جینا حرام کر رکھا ہے ، جس نے پاکستان کے ساتھ کبھی بھی سنجیدہ مذاکرات نہیں کیے ، مذاکرات کیے بھی تووقت گزاری کیلئے ،اپنے مذموم مقاصد کے حصول کیلئے ۔ اس سب پہ طرہ یہ کہ جب سے مودی آیا ہے اس نے فالس فلیگ آپریشنوں کی آڑ میں کشمیریوں کی برحق تحریک آزادی کو بدنام کرنے اور پاکستان پرچڑھ دوڑنے کا ایک انتہائی مذموم سلسلہ شروع کیا۔ وہ اپنے مذموم سیاسی مقاصد کیلئے ہرچند برس بعد کسی فالس فلیگ آپریشن کا ڈرامہ رچاتا ہے اور اسکا الزام پاکستان پر دھرتا ہے۔تاہم اس مرتبہ اسے جو کڑاکے دار جواب ملا ہے اس سے اسکے اندر موجود فالس فلیگ آپرشیوں کا کیڑا غش کھا کر ضرور مر کھپ گیا ہوگیا اوراب شاید وہ آئندہ مزید کسی ایسے آپریشن کی حماقت نہ کرے۔
اس بات میں کوئی دو رائے نہیں کہ پاکستان اور بھارت کے درمیان محاذ آرائی اور کشیدگی کی بنیادی وجہ تنازعہ کشمیر ہے ۔ بھارت گزشتہ 77 برس سے مقبوضہ جموں وکشمیر میں ریاستی دہشت گردی کر رہا ہے۔ اس نے آزادی کے مطالبے کی پاداش میں اب تک 5لاکھ کے قریب کشمیریوں کو شہید کیا ہے۔ مودی کی ہندو توا حکومت نے اگست2019 میں مقبوضہ جموں وکشمیر کی خصوصی حیثیت ختم کر کے کشمیریوں پر ایک سنگین وار کیااور اب وہ علاقے میں بندوق کی نوک پر قائم کی گئی خاموشی کو انتہائی بے شرمی سے امن کا نام دے رہا ہے اورایک جھوٹے بیانیے کے ذریعے دنیا کو گمراہ کرنے کی کوشش کر رہا ہے۔ تاہم اس سب کے باوجود حقیقت یہ ہے کہ عالمی برادری جموں و کشمیر کو بدستور ایک متنازعہ خطہ مان رہی ہے ۔
جموں وکشمیر کو طاقت کے بل پر ساتھ رکھنے کی بھارتی پالیسی کیوجہ سے یہ خطہ مسلسل ایک غیر یقینی صورتحال سے دوچار ہے۔جب تک اس مسئلے کو حل نہیں کر لیا جاتا ، خطے میں پائیدار امن و ترقی ممکن نہیں اور نہ ہی پاک بھارت کشیدگی ختم ہوگی۔
Comments are closed.