جاپان کےمعروف کار ساز ادارے ہنڈا نےالیکٹرانک گاڑیوں (ای وی)میں سرمایہ کاری کو 2030 تک دوگنا کرکے 65 بلین ڈالر کرنے کے منصوبوں کا اعلان کیا ہے۔ کمپنی 2040 تک 100 فیصد ای وی کی فروخت حاصل کرنے کے تین سال قبل مقرر کردہ ہدف کے حصول کے لئے کوشاں ہے۔رواں سال اپریل میں، ہنڈا نے 11 بلین امریکی ڈالر کے نئے الیکٹرک وہیکل(ای وی) بیٹری اور گاڑیوں کے اسمبلی پلانٹ کے ساتھ کینیڈا کی تاریخ میں سب سے بڑی آٹو سرمایہ کاری کا اعلان کیا تھا۔
ہنڈا کی جانب سے جمعرات کو جاری بیان میں کہا گیا کہ کمپنی 2030 تک اس شعبے میں تقریباً 10 ٹریلین ین کی سرمایہ کاری کرنے کا منصوبہ بنا رہی ہے، جب ای ویز کی مکمل مقبولیت کا دور شروع ہونے کی امید ہے۔ کار ساز کمپنی نے پہلے درمیانی مدت میں ای وی ٹیکنالوجی کے لیے پانچ ٹریلین ین مختص کئے تھے۔بیان میں مزید کہا گیا کہ ہنڈا ایک مسابقتی کاروباری ڈھانچہ قائم کرنا چاہتی ہے جس کا مقصد مجموعی پیداواری لاگت کو تقریباً 35 فیصد کم کرنا ہے اور 2030 تک، ہنڈا شمالی امریکا میں خریدی جانے والی بیٹری کی قیمت کو موجودہ بیٹریوں کی قیمت کے مقابلے میں 20 فیصد سے زیادہ کم کر دے گی۔ 2030 تک کمپنی کا مقصد الیکٹرک گاڑیوں اور فیول سیل ای وی کو عالمی سطح پر فروخت کا 40 فیصد بنانا ہے۔ دنیا کی آٹو کمپنیاں تیزی سے الیکٹرک اور ہائبرڈ گاڑیوں کو ترجیح دے رہی ہیں، ماحولیاتی تبدیلیوں کے منفی اثرات بارے تشویش بڑھنے کے ساتھ کم آلودگی پھیلانے والے ماڈلز کی مانگ بڑھ رہی ہے۔
تاہم، ایک ہی وقت میں، اعلی قیمتوں، بھروسے، رینج اور چارجنگ پوائنٹس کی کمی کے بارے میں صارفین کی تشویش کی وجہ سے ای وی مارکیٹ میں سست روی دیکھی جارہی ہے۔ چین نے 2023 میں الیکٹرک کاروں کی برآمد میں جاپان کو پیچھے چھوڑ دیا۔ ہنڈا کمپنی 2030 تک ہر سال تقریباً 20 لاکھ الیکٹرک گاڑیاں تیار کرنے کا ارادہ رکھتی ہے۔ اس کے بڑے حریف ٹویوٹا کا ہدف 2026 تک سالانہ 1.5 ملین اور 2030 تک 3.5 ملین الیکٹرک گاڑیاں فروخت کرنا ہے۔ ٹویوٹا بڑے پیمانے پر سالڈ سٹیٹ بیٹریاں تیار کرنے کی بھی امید کر رہی ہے، جو کہ ممکنہ طور پر انتہائی اہم تکنیکی پیش رفت ہے جس سے گاڑیوں کی چارجنگ تیز اور رینج زیادہ ہو گی۔
Comments are closed.