کیلیفورنیا انسٹی ٹیوٹ آف ٹیکنالوجی (کالٹیک) نے ابوظہبی کے ٹیکنالوجی انوویشن انسٹی ٹیوٹ کے تعاون سے ایک حیران کن روبوٹ “ایکس ون” متعارف کرایا ہے جو بیک وقت چلنے، اڑنے اور ڈرائیونگ کی صلاحیت رکھتا ہے۔ تین سالہ تحقیق کے بعد تیار ہونے والا یہ نظام روبوٹکس کی دنیا میں ایک نیا باب کھول رہا ہے، جو ماحول اور رکاوٹوں کے مطابق خود فیصلہ کر سکتا ہے کہ اسے کس موڈ میں حرکت کرنی ہے۔
ایکس ون: ایک روبوٹ، تین صلاحیتیں
ابتدائی نظر میں “ایکس ون” ایک عام دو پیروں پر چلنے والا روبوٹ لگتا ہے، لیکن جیسے ہی یہ کسی رکاوٹ یا مشکل زمین کا سامنا کرتا ہے، اس کی اصل طاقت ظاہر ہوتی ہے۔ روبوٹ کا بیک پیک الگ ہو کر ایک ڈرون میں تبدیل ہو جاتا ہے جو جھیلوں یا رکاوٹوں کے اوپر سے اڑ سکتا ہے۔ اترنے سے پہلے وہ پہیے کھول کر ایک چھوٹی گاڑی کی شکل اختیار کر لیتا ہے، اس طرح یہ روبوٹ بیک وقت پیدل، فضائی اور زمینی موڈ میں کام کر سکتا ہے۔
انقلابی ڈیزائن اور خودکار فیصلہ سازی
محققین کے مطابق “ایکس ون” اپنی نوعیت کا منفرد روبوٹ ہے جو اپنے اردگرد کے ماحول کا تجزیہ کر کے خود فیصلہ کرتا ہے کہ کس حالت میں حرکت کی جائے — چلنا، اڑنا یا ڈرائیو کرنا۔ یہ خصوصیت اسے زیادہ تر روایتی روبوٹس سے ممتاز بناتی ہے۔ کالٹیک کی رپورٹ کے مطابق روبوٹ لوکوموشن (حرکت) کے سب سے موزوں طریقے کا خود انتخاب کرتا ہے۔
ریسکیو اور ایکسپلوریشن میں ممکنہ کردار
تحقیقی ٹیم کے مطابق “ایکس ون” کی اصل اہمیت اس کے عملی استعمال میں پوشیدہ ہے۔ قدرتی آفات، زلزلوں یا منہدم عمارتوں جیسے خطرناک حالات میں یہ روبوٹ ان مقامات پر جا سکتا ہے جہاں انسان یا عام روبوٹس نہیں پہنچ سکتے۔ یہ زندہ بچ جانے والوں کی تلاش میں مدد دے سکتا ہے اور ملبے یا رکاوٹوں کو عبور کر کے بچاؤ کارروائیوں کو تیز کر سکتا ہے۔
مصنوعی ذہانت میں مزید ترقی
کالٹیک کے محققین نے بتایا کہ اگلے مرحلے میں روبوٹ کی مصنوعی ذہانت کی صلاحیتوں کو بہتر بنایا جائے گا تاکہ یہ بغیر تفصیلی ہدایات کے خود سے مشن انجام دے سکے۔ مستقبل میں یہ روبوٹ اردگرد کے ماحول کو بہتر طور پر سمجھنے، راستوں کا انتخاب کرنے اور مؤثر طریقے سے کام مکمل کرنے کی صلاحیت حاصل کرے گا۔
انسانوں کا ممکنہ معاون مستقبل کا ساتھی
ماہرین کا ماننا ہے کہ آنے والے برسوں میں “ایکس ون” جیسے روبوٹس مشکل جغرافیائی یا خطرناک ماحول میں انسانوں کے حقیقی معاون ثابت ہوں گے۔ ان کی خودکار حرکت، فیصلہ سازی اور بہادری سے خطرناک علاقوں میں داخل ہونے کی صلاحیت انہیں ریسکیو آپریشنز اور ایکسپلوریشن مشنز کے لیے مثالی بناتی ہے۔
Comments are closed.