ویلنگٹن، نیوزی لینڈ — نیوزی لینڈ ادبی کانفرنس 2024، جو Charity NZ کے زیرِ اہتمام وکٹوریہ یونیورسٹی کے کیلبرن کیمپس، ویلنگٹن میں منعقد کی گئی۔ اس سال کی کانفرنس میں پاکستان سے آئے ہوئے ممتاز مقررین نے مغربی علمی منظر نامے میں مشرقی فلسفہ اور فکر کو متعارف کروایا۔ نیوزی لینڈ میں پاکستان کے ہائی کمشنر ڈاکٹر فیصل عزیز احمد نے بھی اس کانفرنس میں شرکت کی اور ثقافتی تبادلے کے فروغ کی اہمیت پر زور دیا۔
افتتاحی کلمات میں، جناب اطہر اعوان نے علامہ اقبال اور مولانا جلال الدین رومی جیسے مشرقی مفکرین کو ذمہ داری کے ساتھ مغرب میں متعارف کرانے کی ضرورت پر زور دیا۔ انہوں نے کہا، “یہ بہت ضروری ہے کہ ہم اقبال اور رومی کے خیالات کو یہاں بہت ذمہ داری کے ساتھ متعارف کروائیں۔لاہور یونیورسٹی آف مینجمنٹ سائنسز کی ڈاکٹر فاطمہ فیاض نے مولانا جلال الدین رومی کا تصور انسان اور انسانی ترقی کے لازوال پیغام پر گفتگو کی۔ رومی کے فلسفے کے گہرے اثرات پر روشنی ڈالتے ہوئے، انہوں نے آج کی بدلتی ہوئی دنیا میں اس کی اہمیت پر زور دیا۔
پاکستان انسٹیٹیوٹ آف ڈویلپمنٹ اکنامکس کے ڈاکٹر خرم الٰہی نے علامہ اقبال کے “آدم” کے تصور کی گہرائی پر روشنی ڈالی۔ ڈاکٹر الٰہی نے کہا، “اقبال کا آدم اپنے اندر ایک وسیع کائنات رکھتا ہے جو انسانی وجود کی گہرائی اور صلاحیت کی علامت ہے ۔پاکستانی کمیونٹی نے اس فیسٹیول میں بھرپور جوش و خروش سے شرکت کی جبکہ اس تقریب نے نیوزی لینڈ کے عوام کی بھی دلچسپی حاصل کی۔ اختتامی کلمات میں جناب اطہر اعوان نے شرکاء کا شکریہ ادا کیا، جبکہ ڈاکٹر فیصل عزیز احمد نے اس امید کا اظہار کیا کہ اس طرح کے مزید پروگرامز منعقد ہوں تاکہ ثقافتی ہم آہنگی کو فروغ دیا جا سکے۔ انہوں نے کہا، ایسے پروگرام ہمیں اپنی ادبی وراثت کے منفرد رنگوں سے عالمی کینوس کو سجانے کا موقع فراہم کرتے ہیں۔
Comments are closed.