سپارک کا 20سگریٹ سے چھوٹے پیکٹوں کی تیاری اور فروخت پر سخت کاروائی کا مطالبہ

سپارک (SPARC) نے تمباکو کمپنیوں کی جانب سے 20 سے کم سگریٹ پر مشتمل سگریٹ کے پیک کی تیاری اور تقسیم کے حوالے سے تشویش کا اظہار کیا ہے اور کہا ہے کہ یہ قدم عوامی صحت، خاص طور پر ہمارے نوجوانوں اور معاشرے کے کمزور طبقوں کے لیے انتہائی نقصان دہ ثابت ہو سکتا ہے اور اس پر فوری توجہ دینے کی ضرورت ہے۔

عالمی ادارہ صحت (WHO) کا فریم ورک کنونشن برائے تمباکو کنٹرول (FCTC) تمباکو کے استعمال میں کمی اور لوگوں کو اس کے مضر اثرات سے بچانے کے لئے کام کرتا ہے۔ چونکہ پاکستان اس کا اہم رکن ہے اس لئے پاکستان پر بھی یہ زمہ داری عائد ہوتی ہے کہ وہ اس کے اصولوں کی پابندی کرے اور اسے ملکی سطح پر لاگو کرنے کے لئے کوششیں کرے ۔

سگریٹ کے یہ چھوٹے پیکٹ نوجوانوں میں تمباکو اور اس سے منسلک اشیاءکی دستیابی میں آسانی کا باعث بن سکتے ہیں۔ FCTC کا آرٹیکل 16.3 تمام رکن ممالک کو پابند کرتا ہے کہ وہ مقررہ حد سے کم پیکٹوں کی فروخت پر پابندی عائد کریں ۔

مزید یہ تجویز کیا جاتا ہے کہ سگریٹ کے پیکٹ میں کم سے کم 20 سگریٹ موجودہوں۔ 80 سے زیادہ ممالک نے اس سے متعلق قانون سازی کی ہے۔ڈاکٹر خلیل احمد، SPARC کے پروگرام مینیجر، نے اس سے متعلق کہا کہ ہاس طرح کے اقدامات ملکی معیشت کے لئے شدید مشکل کا باعث بن سکتے ہیں۔

نوجوانوں میں سگریٹ نوشی کا رجحان بڑھ سکتا ہے جس سے نہ صرف ملک میں بیماریوں میں اضافہ ہو گا بلکہ ملکی معیشت پر بھی خاصا بوجھ پڑ سکتا ہے۔ انھوں نے مزید کہا کہ عالمی ادارہ صحت (WHO) کا فریم ورک کنونشن برائے تمباکو کنٹرول (FCTC) کے اصولوں کی پاسداری ضروری ہے اور حکومت سے اپیل ہے کہ وہ اس دباؤ کا مقابلہ کرے اور نوجوانوں میں تمباکو کے استعمال کو کم کرنے کی کوشش کرے۔

سپارک SPARC حکومت سے اپیل کرتا ہے کہ وہ تمباکو کنٹرول کے قوانین میں کوئی ایسی تبدیلی نہ کرے جو عوام کی صحت اور ملک کی معیشت پر منفی اثر ات کا باعث بنے گا۔

Comments are closed.