روس یوکرائن جنگ۔ یورپی یونین نے روس کے 13.8ارب ڈالر کے اثاثے منجمد کردیے

بین الاقوامی خبر رساں ادارے اے ایف پی کے مطابق ڈائیڈیئر رینڈرز نے پراگ میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہاہے کہ فی الوقت ہم نے اولی گارچ اور دیگر اداروں سے آنے والے 13.8 ارب یورو کے اثاثوں کو منجمد کر دیا ہے، تو یہ کافی بڑی رقم ہے۔ انہوں نے جمہوریہ چیک کی طرف سے منعقدہ یورپی یونین کے انصاف کے وزرا کے ایک غیر رسمی اجلاس سے پہلے کہا کہ لیکن میں یہ کہنا چاہوں گا کہ اس کا ایک بہت بڑا حصہ 12 ارب سے زیادہ پانچ رکن ممالک سے آرہا ہے۔

انہوں نے پانچ ممالک کے نام بتانے سے انکار کیا لیکن انہوں نے مزید کہا کہ انہیں توقع ہے کہ 27 رکنی بلاک کے دیگر ارکان جلد ہی کوششیں تیز کر دیں گےجرمن وزیر خزانہ کرسچن لِنڈنر نے جون کے وسط میں صرف جرمنی کی جانب سے منجمد اثاثوں کی مالیت 4.48 ارب یورو بتائی ہے۔یوکرین کے وزیر انصاف ڈینس مالیسکا نے پراگ میں کہا کہ اثاثوں کو جنگی نقصانات کے معاوضے کے لیے استعمال کیا جانا چاہیے۔

انہوں نے کہا کہ فی الحال وہ خودمختار استثنیٰ کے ذریعے محفوظ ہیں لیکن ہماری سمجھ یہ ہے کہ کسی ریاست جس نے جنگ شروع کی ہو، جارحیت کا ارتکاب کیا ہو، خودمختار استثنیٰ سے محفوظ نہیں ہو سکتی۔ڈینس مالیسکا نے مزید کہا کہ ہم معاشی نقصانات سے دوچار ہیں اور یوکرین یا یورپی ٹیکس دہندگان کے پیسوں سے ان تمام نقصانات کو پورا کرنا کوئی معنی نہیں رکھتا۔جون کے آخر میں ایک بین الاقوامی پابندیوں کی ٹاسک فورس نے کہا تھا کہ یورپی یونین کے کئی ممالک سمیت اس کے اراکین نے روسی اولیگارچ اور عہدیداروں کے اثاثوں کی مد میں 30 ارب ڈالر روک دیے ہیں۔

Comments are closed.