بارسلونا۔سپر مارکیٹس، کانٹریکٹ بیچنےکا دھندا، ورکرز کا استحصال

لا بنگواردیا اخبار کے مطابق بارسلونا میں سپر مارکیٹ بننے کے رحجان میں اضافہ ہورہاہے۔سپر مارکیٹس 24 گھنٹے یا 12 سے 15 گھنٹے کھلتی ہیں۔سپر مارکیٹس انسانی سمگلنگ کے ساتھ ملازمین کے ساتھ بدسلوکی بھی کی جاتی ہے۔

اخبار کے مطابق کچھ بین الاقوامی مافیاز کے لیے سپر مارکیٹوں کا کھلنا بڑا کاروبار بن گیا ہے۔ کچھ ایشیائی ممالک میں خاص طور پر پاکستان، ہندوستان اور بنگلہ دیش میں بھی ایک ایسا نظام چل رہا ہے جس میں 6,000 سے 30,000 تک کی ادائیگیوں کے عوض ایک سپر مارکیٹ میں کام کا معاہدہ رہائشی اجازت نامہ ہوائی جہاز کا ٹکٹ بھی فروخت کیا جاتا ہے۔ جو لوگ ہوائی جہاز پر نہیں آتے وہ پاکستان سے سپین پیدل تقریبا 8700 کلومیٹر سفر کرکے پہنچتے ہیں۔زیادہ تر افراد کا تعلق منڈی بہاالدین اور گجرات سے ہے۔ اخبار کے مطابق ایسے کیسز بھی ہیں جن میں ولدیت تبدیل کردی جاتی ہے

اخبار کے مطابق مزدوروں کو اجرت بھی کم ادا کی جاتی ہے تنخواہ کا کچھ حصہ سپر مارکیٹ پر ملنے والے کھانے پر مشتمل ہوتاہے۔ کچھ افراد کاروباری مالکان کے فلیٹس پر بھیڑ کی شکل میں یا گوداموں میں رہتے ہیں۔

لابنگواردیا اخبار کے مطابق بارسلونا کے مضافات میں ایک گودام پر دوسرے یورپی ممالک سے کنٹینرز پر سامان آتاہے جن کی مصنوعات کی میعاد ختم ہونے کے قریب ہوتی ہے۔ بہت سارے سٹور مالکان وہاں سے سامان خرید کر اپنی دوکانوں پر بیچتے ہیں۔ کچھ تاجر سوشل سیکیورٹی سے ماہانہ 20 ہزار یورو تک بچا سکتے ہیں۔

جن سسپر مارکیٹس پر چھاپے مارے گئے ہیں وہ کاتالونیا کے مختلف علاقوں میں ہیں۔ کیس کی تحقیقات ماتارو کی عدالت نمبر تین کررہی ہے۔سال 2024 میں انسانی سمگلنگ کی تحقیقات کرنے والی ٹیموں نے 200 سے زائد دوکانوں پر چھاپے مارے ہیں۔

Leave A Reply