سپین نے یوروویژن میں اسرائیل کی ممکنہ شمولیت پر دستبرداری کا اعلان کردیا

میڈرڈ۔ یورپی موسیقی کے سب سے بڑے مقابلے یوروویژن کو اس کی تاریخ کے سب سے بڑے سیاسی بحران کا سامنا ہے۔ اسپین نے باضابطہ طور پر اعلان کیا ہے کہ اگر اسرائیل 2026 کے ایڈیشن میں شریک ہوتا ہے تو وہ مقابلے سے دستبردار ہو جائے گا۔ اس فیصلے کے ساتھ ہی اسپین نیدرلینڈز، آئرلینڈ، سلووینیا اور آئس لینڈ کے بعد یوروویژن چھوڑنے والا پانچواں ملک بن جائے گا۔

ریڈیو و ٹیلی ویژن اسپین (RTVE) کے بورڈ آف ڈائریکٹرز نے منگل کو 10 ووٹوں کی اکثریت سے اس تجویز کی منظوری دی۔ تجویز RTVE کے صدر خوسے پابلو لوپیز نے پیش کی تھی، جنہوں نے اس سال کے آغاز سے ہی اسرائیل کی شرکت پر بحث چھیڑنے پر زور دیا تھا۔ ماہرین کے مطابق یہ فیصلہ نہ صرف سیاسی و اخلاقی وزن رکھتا ہے بلکہ عملی طور پر بھی اہم ہے کیونکہ اسپین Big Five ممالک میں شامل ہے یعنی وہ پانچ بڑے ملک جو یوروویژن کے اخراجات میں سب سے زیادہ حصہ ڈالتے ہیں اور براہ راست فائنل تک رسائی حاصل کرتے ہیں۔

اسپین اور دیگر ممالک نے اپنے فیصلے کو غزہ میں جاری جنگ اور ہزاروں شہری ہلاکتوں کے تناظر میں انسانی حقوق کی پاسداری کے تقاضوں سے جوڑا ہے۔ آئرلینڈ کے سرکاری نشریاتی ادارے کے مطابق اسرائیل کے ساتھ اسٹیج شیئر کرنا “غزہ میں بڑے پیمانے پر جانی نقصان کے بعد ناقابلِ قبول” ہے۔ نیدرلینڈز نے مزید الزام عائد کیا ہے کہ اسرائیلی حکومت نے پچھلے ایڈیشن میں ووٹنگ پر سیاسی اثرانداز ہونے کی کوشش کی۔

دوسری جانب اسرائیل کے سرکاری ادارے KAN نے موقف اختیار کیا ہے کہ “یوروویژن ایک ثقافتی تقریب ہے اور اسے سیاسی رنگ نہیں دیا جانا چاہیے۔” اسرائیلی برانڈ موروکنالی کی اسپانسرشپ بھی اگلے ایڈیشن کے ساتھ جاری رہنے کی غیر رسمی تصدیق ہو چکی ہے۔

فیصلے کا حتمی مرحلہ دسمبر 2025 میں جنیوا میں ہونے والی یورپی نشریاتی یونین کی جنرل اسمبلی میں ہوگا، جہاں یہ طے کیا جائے گا کہ آیا اسرائیل کی شرکت برقرار رہے گی یا نہیں۔ ماہرین کے مطابق اگر پانچ ممالک اپنی دستبرداری پر قائم رہتے ہیں تو یہ یوروویژن کی تاریخ کا ایک غیر معمولی اور بے مثال واقعہ ہوگا۔

دوسری جانب سپین کی بائیں بازو کی جماعت سومار نے اسرائیل کی یوروویژن میں ممکنہ شرکت کے خلاف عوامی مہم شروع کرتے ہوئے محض 24 گھنٹوں میں 30 ہزار دستخط جمع کر لیے ہیں۔ یہ دستخط براہِ راست ریڈیو و ٹیلی ویژن اسپین (RTVE) کے بورڈ آف ڈائریکٹرز کو بھیجے جائیں گے تاکہ اسپین یوروویژن سے دستبرداری کا اعلان کرے اگر اسرائیل مقابلے میں شامل رہا۔

Comments are closed.