بارسلونا کے ہسپتال میں سپین کے عوامی صحت کے نظام کا پہلا دا ونچی سرجیکل روبوٹ متعارف
جدید ترین کم سے کم تکلیف دہ سرجری کی ٹیکنالوجی مریضوں کی تیزی سے صحت یابی میں مددگار
بارسلونا کے ہسپتال سانت پاؤ میں اسپین کے عوامی صحت کے نظام کا پہلا دا ونچی سرجیکل روبوٹ کام کرنا شروع کر چکا ہے، جہاں اب تک اس کے ذریعے درجن بھر مریضوں کی کامیاب سرجری کی جا چکی ہے۔
یہ جدید روبوٹ محض 3 سے 5 سینٹی میٹر کی ایک ہی چیرا لگا کر تمام ضروری آلات اور کیمرہ جسم میں داخل کرنے کی صلاحیت رکھتا ہے، جو پہلے چار الگ الگ چیروں کے ذریعے ممکن ہوتا تھا۔ بعض صورتوں میں، کسی بھی قسم کی چیر پھاڑ کی ضرورت نہیں ہوتی، کیونکہ یہ جسم کے قدرتی راستوں، جیسے کہ گلے کی سرجری کے لیے، اندر جا سکتا ہے۔
ہسپتال کے سرجیکل پروسیس کے ڈائریکٹر، ڈاکٹر خوسے مانوئل فرانکوس کے مطابق، یہ مشین ڈاکٹروں کو انتہائی پیچیدہ سرجریاں “انتہائی کم تکلیف دہ طریقے سے” انجام دینے کی سہولت فراہم کرتی ہے، جس سے مریضوں کو کم بعد از آپریشن درد اور تیزی سے صحت یابی ملتی ہے۔
دا ونچی سنگل پورٹ روبوٹک سسٹم کو دسمبر 2024 میں ہسپتال میں نصب کیا گیا تھا، اور 2025 کے ابتدائی مہینوں میں طبی عملے کو اس کی تربیت دی گئی۔ اب تک درجن بھر مریضوں کی سرجری کی جا چکی ہے، جبکہ مکمل آپریشنل ہونے کے بعد، یہ روبوٹ سالانہ 150 سے 200 سرجریاں انجام دینے کی صلاحیت رکھے گا۔
یہ روبوٹ اپنے واحد بازو سے کام کرتا ہے، جس میں تین کہنیوں کے ساتھ تین مکمل طور پر گھومنے والے آلات اور ایک کیمرہ نصب ہوتا ہے۔ ڈاکٹر فرانکوس نے وضاحت کی، “یہ ہمیں 360 ڈگری ایناٹومیکل ایکسیس فراہم کرتا ہے۔ تصور کریں کہ جیسے تین سرجن ایک ہی وقت میں ایک مریض پر کام کر رہے ہوں اور ان کے بازو مکمل 360 ڈگری حرکت کر سکیں۔”
یہ ٹیکنالوجی اسپین کے عوامی صحت کے نظام میں ایک انقلابی قدم ثابت ہو سکتی ہے، جو مریضوں کے علاج کو مزید جدید، مؤثر اور کم تکلیف دہ بنانے میں مدد دے گی۔