احمد حسنؒ ایسے دور اندیش رہنما اور سپہ سالار تھے جن کا شمار حزب المجاھدین کے صفِ اوّل کے ایسے تاسیسی قائدین میں ہوتا ہے، جنہوں نے اپنی زندگی اسلام کی سربلندی اور وطن عزیز کی آزادی کیلئے قربان کی۔
اِن خیالات کا اظہار امیر حزب المجاہدین اور متحدہ جہاد کونسل کے چیئرمین سیّد صلاح الدین احمد نے حزب کمانڈ کونسل کے ایک خصوصی اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کیا ہے۔ اُنہوں نے کہا 18 اور 19 جولائی1997ء کی درمیانی شب شہید احمد حسنؒ ضلع اُدھم پور کی تحصیل مہور کے گول گلاب گڑھ علاقے میں سلسلہ کوہ پیرپنجال کی بلندی پر واقع”منگ ناڑ“ میں بھارتی فوجیوں کے ساتھ ایک خونریز معرکے میں اپنے دیگر 6 ساتھیوں کیساتھ ہمراہ شہادت سے سرفراز ہوئے۔ شہید احمد حسنؒ اور اُن کے ساتھیوں نے اللہ تعالیٰ کے دین کی سربلندی اور مقبوضہ ریاست جموں و کشمیر سے غاصبانہ بھارتی قبضے کو ختم کرنے کیلئے اپنے خون کا نذرانہ پیش کیا ہے۔ امیر حزب المجاہدین نے کہا کہ شہید نے اپنی عملی زندگی کا آغاز وسطی ضلع بڈگام کی تحصیل چاڈورہ کی مرکزی بستی گوہر پورہ میں ایک ہمدرد جماعت کی حیثیت سے کیا۔ اللّٰہ تعالیٰ نے صلاحیتوں سے مالا مال کررکھا تھا جس کے نتیجے میں قیم ضلع اور پھر مرکزی شوریٰ کے ممبر کی حیثیت سے بھی ایک قائدانہ کردار ادا کیا۔ جب مقبوضہ ریاست جموں و کشمیر پر ناجائز بھارتی قبضے کیلئے آزادی کی مسلح جدوجہد کا آغاز ہوا تو احمد حسنؒ اُن عزم و ہمت افراد میں شامل تھے جو بے خطر اِس آتشِ نمرود میں کود پڑے۔ شہید نے نہ صرف اپنی ذات اور خاندان بلکہ جگہ جگہ جا کر تحریکِ جہاد کو منظم اور متحرک کرنے میں عظیم الشان کردار ادا کیا۔ شہید احمد حسنؒ جہادی قوتوں کو ایک ہی پلیٹ فارم پر جمع کرنے کیلئے ہمیشہ کوشاں رہے۔ زہدو تقویٰ میں اُن کا کوئی ثانی نہیں تھا۔ اُن کی شہادت سے اگرچہ ایک خلاء محسوس ہوا تاہم یہ حقیقت بھی اپنی جگہ عیاں اور واضح ہے کہ اُن کے نقشِ قدم پر چل کر سینکڑوں مجاہدین اِس وقت بھی حصول منزل کیلئے ہمہ تن جدوجہد میں مصروف ہیں۔ اجلاس میں شہید احمد حسنؒ سمیت جملہ شہدائے جموں و کشمیر کی بلندی درجات کی دُعا بھی کی گئی اور اِس عزم کا اعادہ بھی کیا گیا کہ حصولِ منزل تک جدوجہد جاری رہے گی اور کسی کو بھی شہداء کے مقدس لہو کیساتھ کھلواڑ کرنے کی اجازت نہیں دی جائے گی۔
اجلاس میں مقبوضہ جموں وکشمیر میں حالیہ ایام میں قابض بھارتی افواج کیساتھ دوبدو تصادم آرائیوں میں جام شہادت نوش کرنے والے جانبازوں کو جہاں خراج عقیدت پیش کیا گیا وہیں پورے مقبوضہ جموں وکشمیر میں بھارتی افواج پر مجاہدین کے حملوں میں شدت اور ان حملوں میں بھارتی افواج کے بڑے پیمانے پر جانی و مالی نقصان پر اطمینان کا اظہار کرتے کہا گیا کہ حصول منزل تک ہر محاذ پر پوری قوت سے جدجھد جاری رہے گی۔
Comments are closed.