لندن:چیئرمین کشمیر کمپین گلوبل اور ورلڈ کشمیر فریڈم موومنٹ کے بانی رہنما نذیر احمد قریشی نے کہا ہے کہ پہلگام واقعہ مودی اور اس کے حواریوں کا پہلے سے ترتیب دیا گیا منصوبہ تھا جس پر 22 اپریل کو بڑے ہی ڈرامائی انداز میں عملدر آمد کیا گیا۔ مودی اور اس کے حواریوں نے پہلگام میں اپنے ہی لوگوں کا قتل کرکے ایک تیر سے کئی شکار کرنے کی کوشش کی ہے۔
لندن سے جاری کیے گئےاپنے ایک بیان میں نذیر احمد قریشی نے کہا کہ پلوامہ اور پہلگام واقعات ایک دوسرے سے مماثلت رکھتے ہیں۔پلوامہ میں حملے سے قبل بھارتی فوجیوں کی چیک پوسٹیں ہٹائی گئیں اور 22 اپریل کو پہلگام واقع سے پہلے ہی سی آر پی ایف کی پوسٹیں بھی ہٹائی گئیں اور بائی سرن پہلگام جہاں 26 بھارتی سیاحوں کو قتل کیا گیا وہاں بھی ایک بھی بھارتی فوجی تعینات نہیں تھا جو اس پورے واقع میں مودی اور اس کے حواریوں کے مکمل طور پر ملوث ہونے کے واضح ثبوت ہیں۔انہوں نے کہا کہ مودی نے پہلگام کے فالس فلیگ آپریشن کی آڑ میں پورے مقبوضہ جموں وکشمیر میں نہ صرف درجنوں کشمیریوں کے گھروں کو باردوی دھماکوں میں تباہ بلکہ اوڑی ،بانڈی پورہ اور کنڈی کپواڑہ میں چار معصوم کشمیری نوجوان فرضی جھڑپوں میں شہید کیے گئے۔اس کے علاوہ بھارت کی مختلف ریاستوں میں زیر تعلیم ہزاروں کشمیری طلبا و طالبات اور تجارت پیشہ افراد کیساتھ جو ظالمانہ سلوک کیا گیا ،اس نے بھارتی جمہوریت کا اصل چہرہ پوری دنیا کے سامنے بے نقاب کیا ہے۔
نذیر احمد قریشی نے کہا کہ مودی کی پالیسیوں نے برصغیر کو ایک آتش فشان پر لاکھڑا کیا ہے۔اس تناظر میں عالمی برادری پر یہ ذمہ داری عائد ہوتی ہے کہ وہ پاکستان اور بھارت کے درمیاں کشیدگی کی بنیادی وجہ مسئلہ کشمیر کو اس کے تاریخی پس منظر اور کشمیری عوام کی خواہشات کے مطابق حل کرنے میں اپنا کردار ادا کرے تاکہ نہ صرف اس خطے بلکہ پوری دنیا کے امن کو بھی لاحق خطرات سے بچایا جاسکے۔انہونے کہا کہ اگر مودی۔کی پالیسیوں کو لگام نہ دی گئی تو یہ خطہ لامحلہ تباہی سے دوچار ہوگا۔انہوں نے کہا کہ بھارتی مسلمانوں کی حالت زار بھی پوری دنیا کے سامنے ہے۔انہوں نے کہا کہ کشمیری عوام تحریک آزادی کے حصول کیلئے لازوال قربانیاں دے رہے ہیں ان قربانیوں کا تقاضا کہ انہیں پائیہ تکمیل تک پہنچایا جاسکے۔
Comments are closed.