کراچی: شہر قائد میں عمارت منہدم ہونے کا ایک اور افسوسناک واقعہ پیش آیا ہے، کراچی کے علاقے گلبہار میں رہائشی عمارت زمین بوس ہو گئی جس کے نتیجے میں11افراد جاں بحق جبکہ ملبے تلے دب کر 25 سے زائد افراد زخمی بھی ہوئے ہیں۔
رہائشی عمارت گرنے کے بعد پولیس اور امدادی ٹیمیں جائے وقوع پر پہنچ چکی ہیں اور ملبے تلے دبے افراد کو نکالنے کی کوششیں کی جا رہی ہیں۔ سینئر ڈائریکٹر صحت کراچی میٹرو پولیٹن کارپوریشن ڈاکٹر سلمیٰ کوثر کے مطابق عباسی شہید اسپتال میں گولیمارکی متاثرہ عمارت سے اب تک 11 لاشیں اور 25 زخمی لائے جا چکے ہیں۔
ترجمان بلدیہ عظمیٰ کراچی کا کہنا ہے کہ زخمیوں کو سینئر ڈائریکٹر میڈیکل سروسز کی سربراہی میں فوری طبی امداد فراہم کی جارہی ہیں۔ علاقے کی گلیاں تنگ ہونے کے باعث امدادی کارکنوں کو بھاری مشینری وہاں تک پہنچانے اور ریسکیو آپریشن میں مشکلات پیش آ رہی ہیں۔
دوسری جانب انسپکٹر جنرل (آئی جی) پولیس سندھ نے ایس ایس پی سینٹرل کو ریسکیو اقدامات اٹھانے کے احکامات جاری کرتے ہوئے کہا کہ وہ ریسکیو اقدامات کو ہر لحاظ سے مربوط اور مؤثر بنائیں۔ واقعے سے متعلق رپورٹس میں بتایا گیا کہ منہدم ہونے والی عمارت 5 منزلہ تھی اور اس پر چھٹی منزل تعمیر کی جا رہی تھی۔
دوسری جانب وزیر اعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ نے گولیمار میں عمارت گرنے کا نوٹس لے لیا اور کمشنر کراچی کو فوری طور پر آپریشن کرکے پھنسے ہوئے لوگوں کو نکالنے کی ہدایت کی۔عمارت کی تعمیر کے حوالے سے بھی تفصیلی رپورٹ طلب کرلی تاکہ یہ معلوم کیا جاسکے کہ یہ عمارت کب بنی تھی اور اس کی تعمیر قانونی طور پر ہوئی یا اسے غیرقانونی طریقے سے بنایا گیا۔
علاوہ ازیں گورنر سندھ عمران اسمعٰیل نے بھی کراچی میں عمارت زمین بوس ہونے کا نوٹس لیتے ہوئے کمشنر کراچی اور سندھ بلڈنگ کنٹرول اتھارٹی (ایس بی سی اے) سے تفصیلی رپورٹ طلب کرلی۔ میئر کراچی وسیم اختر نے کہا کہ زخمیوں کی نگہداشت اور علاج معالجے میں کوئی کسر اٹھا نہ رکھی جائے اور ڈاکٹرز اور پیرامیڈکل اسٹاف تندہی کے ساتھ قیمتی انسانی جانوں کو بچانے کے لیے اپنے فرائض انجام دے۔ متاثرہ بلڈنگ میں آپریشن مکمل ہونے تک تمام متعلقہ افسران اور عملہ ڈیوٹی موجود رہے گا۔
خیال رہے کہ گزشتہ برس دسمبر میں کراچی ہی کے علاقے رنچھوڑ لائن میں تقریباً 15سال قبل تعمیر کی گئی 6 منزلہ رہائشی عمارت زمین بوس ہوگئی تھی تاہم خوش قسمتی سے کوئی جانی نقصان نہیں ہوا تھا۔ اس سے قبل 25 فروری 2019 کو کراچی کے علاقے ملیر کی جعفر طیار سوسائٹی میں 3 منزلہ عمارت گرنے سے ملبے تلے دب کر 4 افراد جاں بحق ہو گئے تھے۔ اسی طرح تین سال قبل 18 جولائی 2017 لیاقت آباد نمبر 9 میں 4 منزلہ عمارت گرنے سے 7 افراد جاں بحق ہو گئے تھے۔
Comments are closed.