افغان طالبان کا پکتیکاحملے کے جواب میں پاکستانی چیک پوسٹوں کو نشانہ بنایا جانے کا دعویٰ

افغانستان میں طالبان حکومت نے دعویٰ کیا ہے کہ پاکستان کے حملے کے جواب میں پاکستان کی سرحدی چوکیوں کو نشانہ بنایا گیا ہے۔

ترجمان افغان طالبان ذبیح اللہ مجاہد کا کہنا تھا کہ طالبان حکومت اشتعال انگیزی پر یقین نہیں رکھتی لیکن حالیہ حملے پاکستانی اقدامات کا جواب تھے۔

انہوں نے مزید کہا کہ طالبان جنگ کو مزید طوالت دینے کے خواہش مند نہیں ہیں اور موجودہ کشیدگی کو مزید بڑھانے سے گریز کرنا چاہتے ہیں۔

افغان طالبان نے کہا تھا کہ گزشتہ منگل کی شام پکتیکا کے علاقے برمل میں پاکستانی فورس کی جانب سے بمباری کی گئی۔ اس بمباری میں، طالبان وزارتِ دفاع کے مطابق بچوں سمیت عام لوگوں کو نشانہ بنایا گیا اور مجموعی طور پر 46 افراد ہلاک ہوئے۔

پاکستان کے دفترِ خارجہ نے اس بارے میں کہا تھا کہ پاکستان ٹی ٹی پی سمیت دہشت گرد گروہوں سے عوام کو محفوظ رکھنے کے لیے سرحدی علاقوں میں کارروائیاں کرتا ہے۔

پاکستان کے سیکیورٹی ذرائع نے پکتیکا میں چار مقامات پر بمباری کی تصدیق کی تھی۔ سرکاری ذرائع کے مطابق یہ عسکریت پسند سرحد پار سے پاکستان کے اندر دہشت گرد کارروائیوں میں ملوث تھے۔ پاکستانی ذرائع کا دعویٰ تھا کہ کارروائی میں اہم کمانڈروں سمیت 42 عسکریت پسند ہلاک ہوئے ہیں۔

دونوں ممالک کے درمیان حالیہ جھڑپوں میں جانی نقصان کے حوالے سے متضاد اطلاعات سامنے آئی ہیں، تاہم ان اعداد و شمار کی آزاد ذرائع سے تصدیق نہیں ہو سکی ہے۔

Comments are closed.