ایران نے رواں ماہ ہونے والے صدارتی انتخابات میں حصہ لینے کے لیے چھ امیدواروں کا اعلان کر دیا ہے جب کہ سابق ایرانی صدر محمد احمدی نژاد کو صدارتی انتخابات میں حصہ لینے کی اجازت ایک بار پھر نہیں مل سکی۔
خبر رساں ادارے ‘اے ایف پی’ کے مطابق صدارتی انتخابات کے لیے جن امیدواروں کے کاغذات منظور کیے گئے ہیں ان میں اکثریت قدامت پسند ہیں۔
ایران کے صدر ابراہیم رئیسی کی ہیلی کوپٹر حادثے میں ہلاکت کے بعد نئے صدر کے انتخاب کے لیے الیکشن رواں ماہ 28 جون کو منعقد ہوں گے۔
وزارتِ داخلہ کے مطابق ایران کی شوریٰ نگہبان نے حتمی انتخاب 80 امیدواروں میں سے کیا ہے۔ یہ شوریٰ ایران میں ہونے والے انتخابات کی نگرانی کرتی ہے۔
رپورٹس کے مطابق جن دیگر امیدواروں کو صدارتی انتخاب میں حصہ لینے کی اجازت ملی ہے ان میں پارلیمان کے موجودہ اسپیکر محمد باقر قالیباف اور سابق جوہری مذاکرات کار سعید جلیلی شامل ہیں۔
صرف ایک اصلاح پسند امیدوار مسعود پزشکیان کا نام امیدواروں کی فہرست کا حصہ ہے۔ مسعود پزشکیان ایران کی پارلیمنٹ میں تبریز کی نمائندگی کرنے والے قانون ساز ہیں۔
قدامت پسند سابق وزیر خارجہ مصطفی پور محمدی کا نام بھی صدارتی امیدوار کے طور پر منظور کیا گیا ہے۔
اس کے علاوہ تہران کے میئر علی رضا زکانی اور نائب صدر امیر حسین زادہ ہاشمی کے نام بھی امیدواروں کی فہرست میں شامل ہیں۔
ایرانی صدر ابراہیم رئیسی کے ہیلی کاپٹر کو گزشتہ ماہ 19 مئی کو صوبہ مشرقی آذربائیجان میں حادثہ پیش آیا تھا جس کے نتیجے میں صدر رئیسی، وزیرِ خارجہ حسین امیر عبدالہیان، تبریز میں نمازِ جمعہ کے امام آیت اللہ آلِ ہاشم، مشرقی آذربائیجان کے گورنر جنرل مالک رحمتی سمیت آٹھ افراد ہلاک ہو گئے تھے۔
Comments are closed.