آزادکشمیر میں مہنگائی کے خلاف احتجاج کرنے والی عوامی ایکشن کمیٹی نے احتجاج اور مظاہرے ختم کرنے کا اعلان کر دیا ہے۔
احتجاج ختم کرنے کے عوامی ایکشن کمیٹی کے اعلان کے بعد مظفر آباد کی جانب لانگ مارچ کی شکل میں آنے والے افراد واپس اپنے علاقوں کی جانب روانہ ہو رہے ہیں جب کہ بیشتر سڑکیں کھول دی گئی ہیں البتہ بعض سڑکوں پر اب بھی رکاوٹیں موجود ہیں۔
سیکیورٹی صورتِ حال کے پیش نظر مظفر آباد میں تمام تعلیمی ادارے بند ہیں اور بیشتر علاقوں میں موبائل انٹرنیٹ سروسز بھی معطل ہیں۔
گزشتہ روز مظفر آباد میں احتجاج کے دوران سیکیورٹی فورسز سے جھڑپوں میں تین نوجوان ہلاک ہوئے تھے جن کی نمازِ جنازہ منگل کو ادا کی جائے گی۔ نماز جنازہ میں شرکت کے لیے مارچ کی شکل میں آںے والے کئی افراد مظفر آباد میں ہی موجود ہیں۔
عوامی ایکشن کمیٹی کے رہنما نے حکومت سے مطالبہ کیا ہے کہ احتجاج کے دوران ہلاک ہونے والے افراد کی ہلاکت کی وجہ جاننے کے لیے جوڈیشل کمیشن بنایا جائے۔
آزاد کشمیر میں بجلی کی قیمتوں میں کمی اور آٹے پر سبسڈی دینے کے لیے عوامی ایکشن کمیٹی گزشتہ کئی روز سے احتجاج کر رہی تھی۔
احتجاج کے دوران ایک پولیس افسر سمیت چار افراد ہلاک بھی ہوئے ہیں۔
Comments are closed.