غیرقانونی طورپر بھارت کے زیر قبضہ جموں وکشمیرمیں نیشنل کانفرنس کے صدر ڈاکٹر فاروق عبداللہ نے کہاہے کہ گزشتہ 10سال کے دوران جموں وکشمیر کے عوام نے سخت ترین مصائب اور مشکلات کا سامنا کیا ،5اگست2019کے فیصلے نہ صرف کشمیر بلکہ جموں کے عوام کیلئے بھی بہت زیادہ نقصاندہ ثابت ہوئے ہیں۔
کشمیرمیڈیاسروس کے مطابق فاروق عبداللہ نے جموں میں عوامی وفود سے گفتگوکرتے ہوئے کہاکہ بی جے پی نے جموں وکشمیر کو اقتصادی اور معاشی بدحالی کے اندھیروں میں دھکیلنے میں کوئی کسر باقی نہیں چھوڑی ۔
انہوں نے کہاکہ بی جے پی نے انتخابات سے عین قبل مذہب کے نام پر گندی سیاست شروع کی اور وہ جموں کے عوام کوبہت حد تک گمراہ کرنے میں کامیاب رہی۔
فاروق عبداللہ نے کہا کہ عوام کے بنیادی اور اہم نوعیت کے مسائل و مشکلات کا سدباب کرنا نومنتخب حکومت کی اولین ترجیح ہے لیکن یہاں کے لوگوں کے درمیان جو دوریاں بڑھانے کی مذموم کوششیں کی گئی ہیں ان کو ناکام بنانا وقت کی اہم ضرورت ہے ۔
انہوں نے کہاکہ ریاست کے اندر خطوں کے درمیان دوریوں کو کم کرنے کیلئے دربار مو کی بحالی جیسے ٹھوس اور کارگر اقدامات کی ضرورت ہے تاکہ لوگ ماضی کی طرح آپس میں ملیں اور ایک ساتھ زندگی بسر کرنے لگیں۔
Comments are closed.