لاہور ہائیکورٹ کی چیف جسٹس عالیہ نیلم نے پنجاب میں کم عمر ڈرائیورز کی گرفتاریوں پر شدید تشویش کا اظہار کرتے ہوئے پولیس کو فوری طور پر ایسے تمام اقدامات روکنے کا حکم دے دیا۔ عدالت نے واضح کیا کہ پہلے مرحلے میں صرف آگاہی اور وارننگ دی جائے، کارروائی بعد میں ہو گی۔
مقدمہ
چیف جسٹس عالیہ نیلم نے آج آئی جی پنجاب کو چیمبر میں طلب کرکے کم عمر ڈرائیونگ کے خلاف سخت کارروائیوں پر بریفنگ لی۔ انہوں نے کہا کہ بچوں کی گرفتاری قانون کا پہلا حل نہیں ہو سکتا، ریاست کو پہلے عوامی آگاہی کی ذمہ داری پوری کرنا ہوگی۔
عدالتی حکم
عدالت نے ہدایت دی کہ کم عمر موٹر سائیکل اور کار چلانے والوں کو پہلے مرحلے میں صرف وارننگ دی جائے۔ جسٹس عالیہ نیلم نے کہا کہ “پہلے آگاہی مہم چلائیں، بچوں اور والدین کو قانون سمجھائیں۔ غلطی دہرانے پر قانون کے مطابق کارروائی ہو سکتی ہے لیکن ابتدائی ردعمل گرفتاری نہیں ہوگا۔”
پس منظر
پنجاب میں حالیہ ہفتوں کے دوران کم عمر ڈرائیونگ کے خلاف بڑے پیمانے پر پکڑ دھکڑ جاری تھی جس پر شہری حلقوں نے بھی تشویش ظاہر کی تھی۔ لاہور ہائیکورٹ نے اس سلسلے میں تمام اقدامات کا جائزہ لینے کیلئے آئی جی پنجاب کو طلب کیا تھا۔
Comments are closed.