یوٹیلیٹی سٹورزکارپوریشن کی بندش کا فیصلہ نہیں ہوا ، ری سٹرکچرنگ کی جائیگی:راناتنویرحسین

قومی اسمبلی کوبتایاگیاہے کہ یوٹیلیٹی سٹورزکارپوریشن کی بندش کا فیصلہ نہیں ہواہے، شراکت داروں کی مشاورت سے اس ادارے کی ری سٹرکچرنگ کی جائیگی۔ منگل کوقومی اسمبلی میں پاک ڈبلیوڈی اوریوٹیلیٹی سٹورزکی بندش سے ملازمین کے بے روزگارہونے سے متعلق آصفہ بھٹوزرداری ، سیدنویدقمر، راجہ پرویزاشرف اوردیگر کے توجہ مبذول نوٹس پروفاقی وزیر صنعت وپیداوارراناتنویرحسین نے کہاکہ یوٹیلیٹی سٹورز کوبندنہیں کیاجارہا، میں نے پہلے بھی وضاحت کی ہے کہ صرف ادارے کی ری سٹرکچرنگ کی جارہی ہے، ملازمین کامکمل تحفظ کیا جائیگا۔انہوں نے کہاکہ ری سٹرکچرنگ میں ملازمین کے نمائندوں سمیت تمام متعلقہ شراکت داروں سے مشاورت کی جائیگی۔ی

یوٹیلیٹی ضروری ادارہ ہے اوراہم خدمات سرانجام دے رہاہے۔ ایس اوایز آرڈی ننس میں واضح ہے کہ ضروری اداروں کی نجکاری یا اسے بندنہیں کیاجائیگا۔ آصفہ بھٹوزرداری کے ضمنی سوال پرانہوں نے کہاکہ کابینہ کی کارروائی میں ایسا لفظ آیا ہے جس سے ابہام پیداہواتاہم ہم نے تفصیل کے ساتھ صورتحال کوواضح کیا ہے ، یہ ادارہ بھٹوشہیدنے قائم کیاتھا اوراس کا مقصدعام لوگوں کوریلیف دیناتھا، وقت کے ساتھ ساتھ بی آئی ایس پی جیسے ادارے بھی بنے، بی آئی ایس پی کا بجٹ 600 ارب کے قریب پہنچ چکا ہے، یوٹیلیٹی سٹورز کیلئے 60 ارب روپے کی سبسڈی کی بھی منظوری دی گئی ہے تاکہ لوگوں کوسستے اورمعیاری اشیاءکی فراہمی کویقینی بنایاجاسکے۔ انہوں نے کہاکہ وزیراعظم خود بھی چاہتے ہیں کہ عام لوگوں کودرست اندازمیں ریلیف فراہم کیا جائے۔ چیزوں کوبہترکیا جارہاہے،

صرف یوٹیلیٹی سٹورزنہیں بلکہ دیگراداروں کی بہتری کیلئے بھی اقدامات کئے جارہے ہیں۔ سیدنویدقمرکے سوال پرانہوں نے کہاکہ یوٹیلیٹی سٹورز کے حوالہ سے فی الحال کوئی فیصلہ نہیں کیاگیاہے تاہم اسے بندکرنے کاکوئی آپشن نہیں ، پی ڈبلیوڈی کوبندکرنے کافیصلہ کیاگیاہے۔اس پرکمیٹیوں نے کام کیاہے، مرمت کاکام سی ڈی اے کے سپردکیا گیاہے۔انہوں نے کہا کہ پی ڈبلیوڈی کے درجہ فورکے ملازمین کودیگر وزارتوں اورمحکموں میں ضم کیاجائیگا ، باقی ملازمین کیلئے مختلف پیکجز کی تجاویز دی گئی ہے جس سے ان کامستقبل محفوظ ہوگا۔ راجہ پرویزاشرف کے سوال پرانہوں نے کہاکہ یوٹیلٹی سٹورز کے یونین کے نمائندوں کے بعد ایک پریس ریلیز جاری کی گئی تھی جس سے ابہام کاخاتمہ ہونا چاہیے تھا۔

انہوں نے کہاکہ پاک پی ڈبلیوڈی کی بندش کافیصلہ ہوچکاہے،25ہزارنہیں بلکہ 7ہزار کے قریب ملازمین کا معاملہ ہے، سول سروس ایکٹ میں ترمیم متعارف کرائی جائیگی، علاوہ ازیں ایک اتھارٹی کاقیام عمل میں لایا جارہاہے جہاں اثاثے منتقل ہوں گے۔ملازمین کیلئے پیکجزکی تفصیلات ایوان میں پیش کی جائیگی۔اعجازحسین جھکرانی کے سوال پرانہوں نے کہاکہ انہوں نے میڈیا کے سامنے کہاتھا کہ ہم یوٹیلیٹی سٹورز کوبندنہیں کررہے، اس وقت ملازمین مطمئن ہیں اور کام کررہے ہیں۔پاک پی ڈبلیوڈی کے مقابلہ میں ایک اتھارٹی بن رہی ہے جس سے بہتری آئیگی، ملازمین کے مفادات کا تحفظ کیا کیاجائیگا۔

مزید خبروں کیلئے وزٹ کریں

Comments are closed.