پوتین اور ٹرمپ کے درمیان مکالمہ عالمی امن و سلامتی لائے گا: ایلچی روسی صدر

روسی صدر ولادیمیر پوتین کے خصوصی ایلچی کیرل دیمتریف نے ان حلقوں کا مذاق اڑایا ہے جو 15 اگست 2025 کو امریکی ریاست الاسکا میں پوتین اور سابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی متوقع ملاقات پر ناراض ہیں۔ “ایکس” (سابق ٹوئٹر) پر جاری اپنے بیان میں دیمتریف نے کہا کہ “نئے محافظین” اور “جنگ کے حامی” اس ملاقات سے خوش نہیں ہوں گے۔ ان کا مؤقف تھا کہ یہ مکالمہ عالمی امن اور سلامتی کی راہ ہموار کرے گا۔

یورپی یونین اور یوکرین کا ردعمل

یہ بیان ایک ایسے وقت میں آیا ہے جب یورپی یونین کے رکن ممالک کے وزرائے خارجہ نے پیر کے روز ویڈیو کانفرنس میں آئندہ کے اقدامات پر غور کیا۔ اس اجلاس میں یوکرین کے وزیر خارجہ نے بھی شرکت کی۔ یورپی رہنماؤں نے گزشتہ روز زور دیا تھا کہ روس–امریکہ مذاکرات میں یوکرین کی شمولیت ضروری ہے، خاص طور پر الاسکا میں پوتین–ٹرمپ سربراہی اجلاس سے قبل۔

تنازع کا پس منظر

روس اور یوکرین کے درمیان تنازع کو تین سال سے زائد عرصہ گزر چکا ہے، اور اس دوران مغربی طاقتوں نے متعدد بار براہ راست یا بالواسطہ ثالثی کی کوشش کی۔ یورپی یونین نے واضح کیا ہے کہ کسی بھی ممکنہ امن معاہدے میں یورپی طاقتوں اور کیف کی شمولیت لازمی ہے تاکہ جنگ بندی پائیدار ہو اور علاقائی استحکام قائم ہو سکے۔

ملاقات کی ممکنہ اہمیت

تجزیہ کاروں کے مطابق پوتین اور ٹرمپ کی ملاقات نہ صرف روس–امریکہ تعلقات بلکہ عالمی سیاست کے توازن پر بھی اثر ڈال سکتی ہے۔ اگرچہ ناقدین اس ملاقات کو یوکرین کے مفادات کو نظرانداز کرنے کے مترادف قرار دے رہے ہیں، لیکن روسی قیادت کا مؤقف ہے کہ براہ راست بات چیت ہی دیرپا امن کی کنجی ہے۔

Comments are closed.