پاکستان تحریک انصاف کے رہنما فیصل واوڈا قومی اسمبلی کی نشست سے مستعفی

پاکستان تحریک انصاف کے رہنما فیصل واوڈا نے قومی اسمبلی کی نشست سے استعفیٰ دے دیا، اسلام آباد ہائی کورٹ نے پی ٹی آئی رہنما کی نااہلی سے متعلق کیس کا فیصلہ محفوظ کر لیا۔

دہری شہریت پر فیصل واوڈا کو نااہل قرار دینے سے متعلق درخواست پر اسلام آباد ہائی کورٹ میں سماع ہوئی،  عدالت عالیہ کے جسٹس عامر فاروق نے مقدمے کی سماعت کی، دوران سماعت وکیل صفائی نے عدالت کو بتایا کہ ان کے موکل فیصل واوڈا نے قومی اسمبلی کی نشست سے استعفیٰ دے دیا ہے۔

فیصل واوڈا آج سینیٹ الیکشن کے لئے حق رائے دہی استعمال کر رہے ہیں، الیکشن کمیشن نے ابھی فیصل واوڈا کو ڈی نوٹیفائی نہیں کیا، وکیل نے فیصل واوڈا کا استعفیٰ عدالت میں جمع کراتےہوئے موقف اپنایا کہ ان کے موکل کو نااہل قرار دینے کیلئے دائر درخواست غیر موثر ہو چکی ہے، عدالت اس درخواست کو خارج کرے۔

درخواست گزار بیرسٹر جہانگیر جدون دلائل دیتے ہوئے کہا کہ فیصل واؤڈا نے سینیٹ الیکشن میں ووٹ کاسٹ کیا ہے، پتہ نہیں اس سے پہلے استعفی دیا یا بعد میں؟ پہلے بھی بہت سے ارکان اسمبلی استعفی دے چکے اور دوبارہ پارلے منٹ آ جاتے ہیں، جب تک اسپیکر استعفی منظور نہ کر لے، تب تک متعلقہ شخص رکن قومی اسمبلی ہی ہوتا ہے۔

بیرسٹر جہانگیر جدون کا کہنا تھا کہ فیصل واوڈا نے دہری شہریت نہ رکھنے کا جھوٹا بیان حلفی جمع کرایا اور صادق و امین نہیں رہے، سپریم کورٹ نے اپنے فیصلے میں کہا کہ ایسا شخص پارلیمنٹ کا رکن نہیں ہو سکتا، سوال یہ نہیں کہ وہ اب رکن قومی اسمبلی نہیں رہے بلکہ فیصل واوڈا کے جھوٹا بیان حلفی جمع کرانے کے نتائج ہیں۔

الیکشن کمیشن کے ریکارڈ سے واضح ہے کہ فیصل واوڈا کاغذات نامزدگی کی منظوری تک امریکی شہری تھے، اٹھارہ جون کو سکروٹنی مکمل ہوئی، 25 جون کو شہریت ترک کی گئی، الیکشن کمیشن کے نمائندے نے بتایا کہ الیکشن کمیشن کے پاس بھی جھوٹے بیان حلفی پر فیصل واؤڈا کو نااہل قرار دینے کا معاملہ زیر التوا ہے۔

جسٹس عار فاروق نے ریمارکس دیئے کہ سپریم کورٹ نے 2018 کے فیصلے میں کہا کہ جھوٹا بیان حلفی جمع کرانے کے اپنے نتائج ہیں، عدالت عظمیٰ کے فیصلے کو مدنظر رکھ کر فیصلہ سنائیں گے، الیکشن کمیشن 2018 کے انتخابات کا شیڈول فراہم کرے۔

فاضل جج کا کہنا تھا کہ الیکشن شیڈول جمع کرائیں کہ کاغذات نامزدگی جمع کرانےاور ان کی سکروٹنی سمیت الیکشن کی کیا تاریخ تھی؟ اسلام آباد ہائی کورٹ نے فریقین کے دلائل سننے کے بعد فیصل واوڈا کی نااہلی کیلئے دائر مقدمے کا فیصلہ محفوظ کر لیا جو مناسب وقت پر سنایا جائے گا

Comments are closed.