“بھارت کے بزدلانہ حملے کا مکمل حساب لیا جائے گا” — ڈی جی آئی ایس پی آر

اسلام آباد: پاک فوج کے ترجمان لیفٹیننٹ جنرل احمد شریف چودھری نے ایک ہنگامی پریس بریفنگ کے دوران بتایا کہ بھارتی جارحیت کے نتیجے میں پاکستانی شہداء کی تعداد 31 تک جا پہنچی ہے، جبکہ 57 افراد زخمی ہیں۔ انہوں نے بھارتی حملے کو انتہائی بزدلانہ قرار دیتے ہوئے کہا کہ اس میں معصوم شہریوں، بچوں اور عبادت گاہوں کو نشانہ بنایا گیا، جو ناقابلِ معافی جرم ہے۔

ڈی جی آئی ایس پی آر نے کہا کہ بھارت نے رات کے اندھیرے میں چھپ کر حملہ کیا، معصوم بچوں اور خواتین کو دہشت گرد قرار دے کر ظلم کا نشانہ بنایا۔ انہوں نے سوال اٹھایا کہ کیا قرآن پاک پڑھتے بچوں کو نشانہ بنانا بہادری ہے؟ اور کیا عبادت گاہوں پر حملہ کسی مذہب میں جائز ہے؟

لیفٹیننٹ جنرل احمد شریف چودھری نے انکشاف کیا کہ بھارت نے نیلم جہلم ہائیڈرو پراجیکٹ پر بھی حملہ کیا اور حملے کے وقت 57 بین الاقوامی فلائٹس پاکستانی فضائی حدود میں موجود تھیں، جس سے سیکڑوں جانوں کو خطرے میں ڈالا گیا۔

انہوں نے کہا کہ پاکستان کی بہادر فضائیہ نے نہایت جرات و مہارت سے جوابی کارروائی کرتے ہوئے بھارت کے 3 رافیل طیاروں سمیت 5 جنگی جہاز اور 7 ڈرونز کو مار گرایا، جبکہ پاکستانی ایئرفورس کو کوئی نقصان نہیں پہنچا اور الحمدللہ کوئی فوجی شہادت رپورٹ نہیں ہوئی۔

ڈی جی آئی ایس پی آر نے بتایا کہ پاکستان کی جوابی کارروائی صرف ملٹری اہداف تک محدود رہی۔ لائن آف کنٹرول (LOC) پر بھی موثر ردِعمل دیتے ہوئے کئی بھارتی چیک پوسٹوں کو تباہ کیا گیا، جہاں سے بلااشتعال فائرنگ ہو رہی تھی۔

لیفٹیننٹ جنرل احمد شریف نے کہا کہ بھارت نے نہ صرف علاقائی امن کو سبوتاژ کیا بلکہ اپنی پراکسیز کے ذریعے پاکستان میں دہشت گردی کو ہوا دی۔

پریس کانفرنس کے اختتام پر انہوں نے کہا کہ قومی سلامتی کمیٹی نے مسلح افواج کو مکمل اختیارات دے دیے ہیں اور پوری قوم کو اپنی افواج پر فخر ہے۔ انہوں نے واضح کیا کہ پاکستان کی امن کی خواہش کو کمزوری نہ سمجھا جائے — اگر وطن پر حملہ ہوا تو اس کا جواب دندان شکن دیا جائے گا۔

Comments are closed.