مسلم لیگ ن کے کئی رہنماؤں کی انتخابی کامیابی کے خلاف لاہور ہائی کورٹ میں درخواستوں پر سماعت جاری ہے۔
مسلم لیگ ن کے صدر شہبازشریف، چیف آرگنائزر مریم نواز، خواجہ آصف اور عطا تارڑ سمیت دیگر کی کامیابی کے خلاف درخواستں پر جسٹس علی باقر نجفی سماعت کر رہے ہیں۔
سماعت کے آغاز پر جسٹس باقر نے استفسار کیا کہ کیا درخواست گزار پہلے ریٹرننگ افسر کے پاس درخواست دائر کرنے کے پابند نہیں؟ پہلے درخواست دائر کرنے کا فورم الیکشن کمیشن کا ہے۔ ہم کمیشن کو امیدواروں کی درخواستوں پر قانون کے مطابق فیصلہ کرنے کی ہدایت کر دیتے ہیں۔
الیکشن کمیشن کے وکیل نے مؤقف اختیار کیا کہ ہائی کورٹ براہِ راست درخواستیں دائر کرنے کا فورم نہیں ہے۔
تحریکِ انصاف کی حمایت یافتہ آزاد امیدوار ریحانہ ڈار کے وکیل نے عدالت کو بتایا کہ وہ ریٹرننگ افسر کے پاس درخواست لے کر گئے تھے لیکن الیکشن کمیشن کی بد نیتی ظاہر ہے اور اب سننے کو مل رہا ہے کہ کمیشن نے فارم 48 بھی جاری کر دیا ہے۔
واضح رہے کہ ریحانہ ڈار مسلم لیگ ن کے کامیاب قرار دیے گئے امیدوار خواجہ آصف کے مدِ مقابل الیکشن لڑ رہی تھیں۔
Comments are closed.