چیف جسٹس قاضی فائز عیسیٰ کی سربراہی میں 5 رکنی لارجر بنچ سماعت کر رہا ہے، جسٹس امین الدین، جسٹس جمال مندوخیل، جسٹس اطہر من اللہ اور جسٹس حسن اظہر رضوی بنچ کا حصہ ہیں، بانی پی ٹی آئی عمران خان ویڈیو لنک کے ذریعے عدالت میں پیش ہوگئے۔
سماعت کے آغاز پر کیس کی سماعت میں مختصر وقفہ کر دیا گیا۔
سماعت براہ راست سماعت پر مشورے کے بعد دوبارہ شروع ہوگی، عدالت نے ریمارکس دیئے کہ لائیو اسٹریمنگ پر تھوڑی دیر تک بتاتے ہیں۔
جسٹس اطہر من اللہ نے براہ راست نشریات کی حمایت کرتے ہوئے کہا کہ سماعت پہلے بھی براہ راست دکھائی جاتی تھی تو اب بھی براہ راست ہونی چاہیے۔
اس پر خیبر پختونخوا کے ایڈووکیٹ جنرل نے کہا کہ یہ مقدمہ عوامی مفاد اور دلچسپی کا ہے، چیف جسٹس نے ریمارکس دیئے کہ یہ ٹیکنیکل کیس ہے اس میں عوامی مفاد کا معاملہ نہیں۔
بعد ازاں بنچ کیس کی سماعت براہ راست دکھانے پر مشاورت کرنے کیلئے اٹھ کر چلا گیا، سماعت براہ راست دکھانے سے متعلق فیصلہ کچھ دیر میں سنایا جائے گا۔
واضح رہے کہ گزشتہ سماعت پر چیف جسٹس قاضی فائز عیسیٰ نے ریمارکس دیئے تھے کہ اگر آرڈیننس لانے ہیں تو پھر پارلیمان کو بند کر دیں۔
سپریم کورٹ میں نیب ترامیم کیس کی سماعت کے آغاز پر سابق وزیر اعظم عمران خان کو ویڈیو لنک کے ذریعے عدالت میں پیش کیا گیا، وہ تقریباً ڈھائی گھنٹے تک جاری رہنے والی سماعت میں حاضر رہے۔
14 مئی کو سپریم کورٹ نے قومی احتساب بیورو ترامیم کو کالعدم قرار دینے کے خلاف سماعت کے دوران سابق وزیر اعظم عمران خان کو بذریعہ وڈیولنک پیش ہونے کی اجازت دی تھی۔
Comments are closed.