پاکستان تحریک انصاف کے چیئرمین بیرسٹر گوہر نے کہا ہے کہ پارٹی نے ضمنی انتخابات میں بھرپور شرکت اس امید پر کی کہ اس بار ان کے مینڈیٹ کو تسلیم کیا جائے گا، مگر نتائج نے ایک بار پھر مایوسی پیدا کی ہے۔
مینڈیٹ تسلیم نہ ہونے پر ناراضگی
راولپنڈی میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے بیرسٹر گوہر نے کہا کہ پی ٹی آئی نے بڑی سختیاں برداشت کیں اور یہ توقع تھی کہ ضمنی انتخابات میں ان کی جیت کا احترام کیا جائے گا۔ ان کا کہنا تھا کہ اگر یہ معلوم ہوتا کہ مینڈیٹ پھر بھی تسلیم نہیں ہوگا تو پارٹی ضمنی الیکشن میں حصہ نہ لیتی۔
ہری پور کی نشست پر اعتراض
انہوں نے کہا کہ ہری پور میں پی ٹی آئی اپنی جیتی ہوئی نشست کا دفاع نہیں کرسکی، حالانکہ یہ ان کی واضح جیت تھی۔ بیرسٹر گوہر کا کہنا تھا کہ ’’ایک جیتی ہوئی سیٹ نہ دینا جمہوریت کے لیے اچھا شگون نہیں‘‘۔
انہوں نے الزام عائد کیا کہ خیبر پختونخوا سمیت مختلف مقامات پر ’’کسی اور کا سکہ چل رہا ہے‘‘ جو کہ ان کے مطابق زیادتی اور غیر منصفانہ عمل ہے۔
عمران خان سے ملاقات نہ ہونے کا مسئلہ
بیرسٹر گوہر نے عدالتی حکم کے باوجود بانی پی ٹی آئی عمران خان سے ملاقات نہ کروائے جانے پر شدید تشویش کا اظہار بھی کیا۔ انہوں نے کہا کہ ہر مرتبہ امید سے آتے ہیں لیکن ملاقات نہیں ہو پاتی، اور اب صبر کا پیمانہ لبریز ہو رہا ہے۔
Comments are closed.