عمران خان نے گرفتاری ممکنہ طورپر فوج کو دینے کے خلاف درخواست دائر کردی۔

عمران خان نے لاہور ہائی کورٹ میں اپنے وکیل عزیر کرامت کے توسط سے درخواست دائر کی۔ درخواست میں وفاقی حکومت اور چاروں صوبوں کے آئی جیز کو فریق بنایا گیا ہے۔

بانی پی ٹی آئی نے درخواست میں موقف اختیار کیا کہ 9 مئی سے متعلق کیس میں حراست آرمی کے حوالے کی جا سکتی ہے۔ عدالت 9 مئی کے کیسز میں حراست سویلین کورٹس کے پاس رہنے کا حکم دے اور حکم امتناع جاری کرے۔

عمران خان نے گزشتہ روز بیان میں کہا تھا کہ میرے خلاف جی ایچ کیو پر احتجاج کے لیے اکسانے کا بیانیہ بنایا گیا ہے۔ مئی 9 ایک فالس فلیگ آپریشن تھا۔ جس نے 9 مئی کی سی سی ٹی وی فوٹیج چرائی وہی 9 مئی کے حقیقی ذمہ دار ہیں۔

ان کی عقل کا عالم یہ ہے کہ یہ 9 مئی کو امریکا کے کیپیٹل ہل کے احتجاج سے تشبیہہ دیتے ہیں حالانکہ وہاں باقاعدہ شفاف تفتیش اور سی سی ٹی وی کے باریک بینی سے جائزے کے بعد صرف ملوث افراد کو سزا دی گئی۔ پوری سیاسی پارٹی ریبپلکن کو کچھ نہیں کہا گیا۔

مزید خبروں کیلئے وزٹ 

Comments are closed.