بھارت پانی کو ہتھیار بنا رہا ہے، مودی عالمی برادری سے جھوٹ بول رہے ہیں: بلاول بھٹو

واشنگٹن: پاکستان پیپلز پارٹی کے چیئرمین اور حالیہ سفارتی مشن کے سربراہ بلاول بھٹو زرداری نے کہا ہے کہ بھارت نہ صرف لائن آف کنٹرول پر کشیدگی پیدا کر رہا ہے بلکہ اب پانی کو بھی بطور ہتھیار استعمال کر رہا ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ بھارتی وزیر اعظم نریندر مودی عالمی برادری اور اپنے عوام، دونوں سے جھوٹ بول رہے ہیں۔

واشنگٹن میں نیوز کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ پاکستان خطے میں امن کا خواہاں ہے اور اسی مقصد کے تحت بین الاقوامی برادری سے مسلسل رابطے کر رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ حالیہ کشیدگی کے باوجود پاکستان نے ذمہ داری کا مظاہرہ کیا جبکہ بھارت نے اشتعال انگیزی کی روش اپنائی۔

انہوں نے واضح کیا کہ پاکستان اور بھارت کے درمیان بنیادی مسئلہ کشمیر ہے، جسے نظر انداز کر کے خطے میں پائیدار امن ممکن نہیں۔ “بھارت جتنا اس مسئلے کو دبائے گا، اتنے ہی مسائل بڑھیں گے۔”

پانی کو ہتھیار بنانے کی مذمت

بلاول بھٹو نے دعویٰ کیا کہ بھارت سندھ طاس معاہدے کی خلاف ورزی کرتے ہوئے 24 کروڑ پاکستانیوں کا پانی روکنے کی کوشش کر رہا ہے، جو کہ کھلی جارحیت کے مترادف ہے۔ انہوں نے کہا کہ اگر بھارت کے ساتھ مستقبل میں مذاکرات ہوں گے تو ان کا مقصد نہ صرف نئے معاہدات کرنا ہوگا بلکہ پرانے معاہدوں پر عملدرآمد کو بھی یقینی بنانا ہوگا۔

دہشت گردی میں بھارتی کردار اور جھوٹا پروپیگنڈا

چیئرمین پیپلز پارٹی نے کہا کہ بھارت پاکستان میں دہشت گرد کارروائیوں میں ملوث ہے۔ انہوں نے یاد دلایا کہ بھارتی نیوی کے افسر کلبھوشن یادیو کو بلوچستان سے گرفتار کیا گیا تھا، جو پاکستان میں دہشت گردی کی کارروائیوں میں سرگرم تھا۔

انہوں نے بھارتی میڈیا کو بھی تنقید کا نشانہ بنایا، جس نے حالیہ کشیدگی کے دوران مسلسل جھوٹ پر مبنی رپورٹس نشر کیں۔ ان کا کہنا تھا کہ بھارت نے نہ تو پہلگام حملے کے دہشت گردوں کی شناخت کی، نہ ہی اپنے طیاروں کے نقصان کا اعتراف فوری طور پر کیا۔ “ہمارے شاہینوں نے چھ بھارتی طیارے گرائے اور بھارت کو ایک ماہ بعد اعتراف کرنا پڑا، جبکہ پاکستان کا کوئی طیارہ متاثر نہیں ہوا۔”

سفارتی کوششیں اور امریکی کردار

بلاول بھٹو نے کہا کہ وزیر اعظم شہباز شریف کی جانب سے اعلان کردہ نو رکنی سفارتی وفد کی قیادت وہ خود کر رہے ہیں، جو نیویارک، واشنگٹن ڈی سی، لندن اور برسلز کے دورے پر ہے۔ اس کا مقصد عالمی برادری کو بھارت کی جارحانہ پالیسیوں سے آگاہ کرنا ہے۔

انہوں نے کہا کہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے حالیہ کشیدگی میں جنگ بندی کے لیے کردار ادا کیا، تاہم اب وقت آ گیا ہے کہ عالمی برادری بھارت کو جارحیت سے باز رکھنے کے لیے متحرک کردار ادا کرے، کیونکہ کوئی بھی ملک یکطرفہ طور پر سندھ طاس معاہدہ معطل نہیں کر سکتا۔

دوست ممالک کا شکریہ

سفارتی مشن کے سربراہ نے پاک بھارت کشیدگی کے دوران پاکستان کی حمایت کرنے والے دوست ممالک کا شکریہ ادا کیا اور کہا کہ پاکستان دہشت گردی سے سب سے زیادہ متاثر ہوا ہے اور اس کے خلاف قربانیاں دی ہیں۔

Comments are closed.