حکومت نے قومی بچت اسکیموں (National Savings Schemes) کی شرحِ منافع میں ردوبدل کر دیا ہے۔ نئی شرح کے مطابق بعض اسکیموں پر منافع میں معمولی اضافہ کیا گیا ہے، جبکہ چند سرٹیفکیٹس کی شرحِ منافع میں کمی کی گئی ہے۔ نئی شرحِ منافع کا اطلاق 4 نومبر 2025 سے ہو گیا ہے۔
ریگولر انکم اور اسپیشل سیونگز سرٹیفکیٹس پر اضافہ
نئی شرحِ منافع کے مطابق ریگولر انکم سرٹیفکیٹ پر منافع 10.68 فیصد سے بڑھا کر 10.92 فیصد سالانہ کر دیا گیا ہے۔ اسی طرح اسپیشل سیونگز سرٹیفکیٹ پر شرحِ منافع 10.40 فیصد سے بڑھا کر 10.60 فیصد سالانہ مقرر کی گئی ہے۔
بہبود، پنشنرز اور شہداء فیملیز اسکیمز پر کمی
بہبود سیونگز سرٹیفکیٹ، پنشنرز بینیفٹ اکاؤنٹ اور شہداء فیملی ویلفیئر اکاؤنٹ پر منافع کی شرح میں کمی کی گئی ہے۔ ان اسکیموں کی سالانہ شرحِ منافع 12.96 فیصد سے گھٹا کر 12.72 فیصد کر دی گئی ہے۔
ڈیفنس اور اسلامک سیونگز اسکیمز میں ردوبدل
ڈیفنس سیونگز سرٹیفکیٹ پر منافع کی شرح میں بھی مزید کمی کی گئی ہے۔
دوسری جانب سروا اسلامک ٹرم اکاؤنٹ اور سروا اسلامک سیونگز اکاؤنٹس پر منافع میں اضافہ کیا گیا ہے — تین سال کے لیے شرح 9.94 فیصد سے بڑھا کر 10.30 فیصد سالانہ، جبکہ پانچ سال کے لیے 10.56 فیصد کر دی گئی ہے۔
سیونگز اکاؤنٹس کی شرح برقرار
حکومت نے عام سیونگز اکاؤنٹس پر شرحِ منافع کو بغیر تبدیلی کے 9.50 فیصد سالانہ برقرار رکھا ہے۔
ماہرین کی رائے
ماہرین کا کہنا ہے کہ اس ردوبدل کا مقصد مارکیٹ ریٹس، مہنگائی اور حکومتی قرضوں کی ضروریات کو متوازن رکھنا ہے۔ ان کے مطابق منافع میں معمولی اضافے سے چھوٹے سرمایہ کاروں کو جزوی ریلیف ملے گا، جبکہ بہبود اسکیمز پر کمی بجٹ دباؤ کم کرنے کے لیے کی گئی ہے۔
Comments are closed.