تہران – ایران کے سپریم لیڈر آیت اللہ علی خامنہ ای نے امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی جانب سے ایران کو غیر مشروط طور پر ہتھیار ڈالنے کے مطالبے کو سختی سے مسترد کرتے ہوئے کہا ہے کہ ایران کسی صورت جھکنے والا نہیں۔ انہوں نے واضح پیغام دیا کہ اگر امریکا یا اسرائیل نے مزید جارحیت کی تو اسے “سنگین اور ناقابلِ تلافی نتائج” کا سامنا کرنا پڑے گا۔
سرکاری ٹی وی پر قوم سے اہم خطاب کرتے ہوئے خامنہ ای نے امریکی صدر کے حالیہ بیانات کا جواب دیتے ہوئے کہا:
“ہم ٹرمپ کی دھمکیوں سے خوف زدہ نہیں، ایران کبھی سرنڈر نہیں کرے گا۔ امن یا جنگ، ہمیں مسلط نہیں کی جا سکتی۔”
یہ خطاب اسرائیل کی جانب سے ایران پر بمباری کے بعد پہلا باضابطہ ردعمل تھا، جو جمعہ کے روز سامنے آیا۔
خامنہ ای کا کہنا تھا کہ:
> “امریکا ایران پر حملے کی غلطی نہ کرے، ہم جنگ کے لیے تیار ہیں اور دشمن کی ہر سازش کو ناکام بنائیں گے۔ جو لوگ ایران کی تاریخ، اس کی تہذیب اور قوم کو جانتے ہیں، وہ کبھی دھمکی آمیز زبان استعمال نہیں کرتے۔”
انہوں نے مزید کہا کہ دشمن مسلم ممالک میں پھوٹ ڈالنے کی سازش کر رہا ہے، لیکن ایران ان چالوں کو اچھی طرح سمجھتا ہے اور ان کا بھرپور جواب دے گا۔
🔥 اسرائیل کے حملے پر سخت انتباہ:
سپریم لیڈر نے اسرائیل کی حالیہ بمباری کو “سنگین غلطی” قرار دیتے ہوئے کہا:
“اسرائیل کو اپنے اس اقدام کی سزا ضرور بھگتنا ہو گی، ہم اس کا منہ توڑ جواب دیں گے۔”
انہوں نے ایرانی قوم سے کہا کہ وہ متحد رہے، کیونکہ بیرونی دشمن ان کی وحدت کو توڑنے کی کوششوں میں مصروف ہے۔
Comments are closed.