تہران: ایران کے سینئر عسکری رہنماؤں نے سپریم لیڈر آیت اللہ علی خامنہ ای سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ جوہری ہتھیاروں کی تیاری پر عائد پابندی کے فتوے پر نظرثانی کریں۔ برطانوی اخبار “ٹیلی گراف” کی رپورٹ کے مطابق پاسداران انقلاب کے سینئر رہنماؤں نے مغربی خطرات کا مقابلہ کرنے کے لیے ایران کے لیے جوہری ہتھیاروں کو ضروری قرار دیا ہے۔
“بقا کے لیے جوہری ہتھیار ناگزیر”
ایک اعلیٰ عہدیدار نے اخبار کو بتایا کہ ایران اس وقت اپنی کمزور ترین پوزیشن میں ہے، اور جوہری ہتھیار حاصل کرنا “ہمارا آخری موقع” ہو سکتا ہے۔ تہران کے ایک سرکاری عہدیدار نے وضاحت کی کہ سپریم لیڈر خامنہ ای نے ماضی میں جوہری ہتھیاروں کی تیاری کو روک دیا تھا، لیکن اب صورتحال بدل چکی ہے۔ ان کا کہنا تھا:
“ہم جوہری ہتھیار بنانے سے چند قدم کے فاصلے پر تھے، لیکن موجودہ حالات میں اس کے حصول پر دباؤ پہلے سے کہیں زیادہ بڑھ چکا ہے۔”
فتویٰ اب بھی قائم مگر حالات بدل رہے ہیں
ایران کی پارلیمنٹ کے ایک رکن نے کہا کہ ملک کے پاس جوہری ہتھیاروں کا تجربہ کرنے کے علاوہ کوئی چارہ نہیں بچا۔ ایک اور نمائندے نے وضاحت کی کہ خامنہ ای کا فتویٰ اب بھی قائم ہے، لیکن شیعہ اسلام میں قوانین وقت اور حالات کے مطابق تبدیل ہو سکتے ہیں۔
ایرانی عسکری قیادت کے اس مطالبے نے خطے میں تشویش پیدا کر دی ہے، کیونکہ اگر ایران جوہری ہتھیار بنانے کا فیصلہ کرتا ہے تو مشرق وسطیٰ میں ایک نیا بحران جنم لے سکتا ہے۔
Comments are closed.