اسرائیل نے گلوبل صمود فلوٹیلا کے مزید 131 ارکان کو ڈی پورٹ کر دیا ہے، جن میں پاکستان کے سابق سینیٹر مشتاق احمد بھی شامل ہیں۔ غیر ملکی خبر ایجنسی کے مطابق، اسرائیلی حکام نے تمام ارکان کو حراست سے نکال کر اردن منتقل کر دیا، جہاں ان کی حفاظت کو یقینی بنایا گیا۔
پاکستانی وزارتِ خارجہ کی تصدیق
پاکستان کے نائب وزیراعظم اور وزیرِ خارجہ اسحاق ڈار نے سوشل میڈیا پلیٹ فارم ایکس (X) پر اپنے بیان میں مشتاق احمد کی رہائی اور بحفاظت اردن پہنچنے کی تصدیق کی۔ ان کا کہنا تھا کہ ’’سابق سینیٹر مشتاق احمد اردن میں پاکستانی سفارت خانے میں بحفاظت موجود ہیں، اور ان کی واپسی کے لیے مکمل سفارتی تعاون فراہم کیا جا رہا ہے۔‘‘
دوست ممالک کا شکریہ
اسحاق ڈار نے مزید کہا کہ ’’ہم تمام دوست ممالک کے شکر گزار ہیں جنہوں نے پاکستان کی وزارتِ خارجہ کے ساتھ تعاون کیا اور اس معاملے میں مدد فراہم کی۔‘‘ انہوں نے کہا کہ مشتاق احمد کی واپسی ان کی خواہش اور سہولت کے مطابق طے کی جا رہی ہے۔
اردن کی وزارتِ خارجہ کا بیان
اردن کی وزارتِ خارجہ کے ترجمان نے بتایا کہ ’’مشترکہ انتظامات کے بعد تمام ڈی پورٹ شدہ افراد حسین پل کے ذریعے اردن میں داخل ہوئے تاکہ ان کی محفوظ واپسی ممکن بنائی جا سکے۔‘‘
درجنوں ممالک کے شہری شامل
ترجمان کے مطابق، اردن پہنچنے والے افراد کا تعلق بحرین، تیونس، الجزائر، عمان، کویت، لیبیا، پاکستان، ترکیہ، ارجنٹائن، آسٹریلیا، برازیل، کولمبیا، جمہوریہ چیک، جاپان، میکسیکو، نیوزی لینڈ، سربیا، جنوبی افریقہ، سوئٹزرلینڈ، برطانیہ، امریکا اور یوراگوئے سے ہے۔
Comments are closed.