امریکہ نے مشرق وسطی میں جاری کشیدگی کے تناظر میں خبردار کیا ہے کہ ایران اسرائیل کے خلاف جلد ہی حملہ کر سکتا ہے۔
وائٹ ہاؤس کے قومی سلامتی کے ترجمان جان کربی نے کہا ہے کہ اسرائیل اور اس کے اتحادیوں کو ایران کی جانب سے ‘رواں ہفتے’ ممکنہ بڑے حملوں کے لیے تیار رہنا چاہیے۔
فلسطینی عسکریت پسند تنظیم حماس کے رہنما اسماعیل ہنیہ کے 31 جولائی کو تہران میں قتل کے بعد سے ہی خظے میں کشیدگی میں اضافہ ہو گیا ہے۔
ایران نے ہنیہ کے قتل کا الزام اسرائیل پر عائد کرتے ہوئے ردِ عمل میں جوابی کارروائی کا اعلان کیا تھا۔
امریکہ کے وزیر دفاع لائیڈ آسٹن نے اتوار کو یو ایس ایس جارجیا نام کی گائیڈڈ میزائل آبدوز کو مشرق وسطیٰ جانے کا حکم دیا تھا۔
انہوں نے طیارہ بردار بحری جہاز یو ایس ایس ابراہم لنکن کے اسٹرائیک گروپ سے کہا کہ وہ خطے میں اپنی آمد و رفت کو تیز کردے۔
پینٹاگان کے ترجمان میجر جنرل پیٹ رائڈر سے جب پوچھا گیا کہ کیا آبدوز کا اعلان ایران کے لیے کوئی پیغام تھا تو انہوں نے جواب دیا، “بالکل”۔
ترجمان نے صحافیوںکو بتایا کہ “ہم یہ پیغام بھیجنے کی کوشش کر رہے ہیں کہ ہم تناؤ کم کرنے کی کوشش کر رہے ہیں، ہم خطے میں اپنی افواج کی حفاظت کے لیے صلاحیتیں میسر کرنے کے ساتھ ساتھ اسرائیل کے دفاع کی حمایت بھی کر رہے ہیں۔”
Comments are closed.