غزہ کی وزارت صحت کے مطابق غزہ پٹی میں ایک پناہ گزین کیمپ پر کیے جانے والے اسرائیلی حملے میں کم از کم 71 افراد ہلاک اور 289 زخمی ہو گئے ہیں۔ اسرائیل کے مطابق اس حملے میں غزہ میں حماس کے فوجی سربراہ کو نشانہ بنایا گیا۔
نیوز ایجنسی اے پی کے مطابق غزہ کی وزارت صحت کی طرف سے جاری ہونے والے ایک بیان میں کہا گیا ہے کہ المواصی کیمپ میں اسرائیل کے ” وحشیانہ حملے‘‘ میں 71 سے زیادہ افراد ہلاک اور 289 زخمی ہو گئے ہیں۔
یہ المواصی کے علاقے میں بڑے پیمانے پر ہلاکتوں کا تازہ ترین واقعہ ہے۔ اسرائیلی حملوں سے فرار ہو کر ہزاروں فلسطینی اس جنوبی علاقے کے مہاجر کیمپ میں پناہ لیے ہوئے ہیں۔ اس جنگ میں عام شہریوں کی ہلاکتوں پر عالمی سطح پر شدید غم و غصہ پایا جاتا ہے۔
اسرائیلی فوج نے کہا ہے کہ اس نے انٹیلیجنس کی بنیاد پر ”ایک ایسے علاقے میں حملہ کیا، جہاں حماس کے دو سینئر دہشت گرد‘‘ شہریوں کے درمیان چھپے ہوئے تھے۔
اسرائیلی فوج نے کہا کہ اس نے ہفتے کے روز غزہ پر حملے میں حماس کے عسکری رہنما محمد ضیف اور خان یونس بریگیڈ کے کمانڈر رافا سلما کو نشانہ بنایا ہے۔ تاہم حماس کی جانب سے ابھی تک ان دونوں کمانڈروں کی مبینہ ہلاکت کی کوئی تصدیق یا تردید سامنے نہیں آئی ہے۔
دوسری جانب اردن کے وزارت خارجہ نے المواصی کے علاقے پر اسرائیلی حملے کی شدید الفاظ میں مذمت کی ہے۔
اسرائیل نے مئی میں رفح کے علاقے میں فلسطینیوں سے کہا تھا کہ وہ ساحل پر واقع المواصی میں انسانی ہمدردی کی بنیاد پر قائم کیے گئے ایک مخصوص علاقے میں منتقل ہو جائیں کیونکہ اسرائیلی فوج رفح میں داخل ہونے والی تھی۔
Comments are closed.