یروشلم/غزہ: فریڈم فلوٹیلا اتحاد نے انکشاف کیا ہے کہ اسرائیلی فوج نے غزہ کی جانب جانے والی امدادی کشتی “میڈلین” پر قبضہ کر لیا ہے اور اس میں سوار تمام 12 کارکنوں کو حراست میں لے لیا گیا ہے۔ اتحاد کے مطابق یہ کارروائی بین الاقوامی پانیوں میں کی گئی۔
اس واقعے سے قبل فریڈم فلوٹیلا اتحاد نے خبردار کیا تھا کہ کشتی “حملے کی زد میں ہے”، اور اسے ڈرونز کی مدد سے گھیرے میں لے لیا گیا ہے۔ اتحاد کا کہنا تھا کہ “کواڈ کاپٹر ڈرونز کشتی کے گرد منڈلا رہے ہیں اور اس پر ایک سفید اور اشتعال انگیز مادہ پھینکا جا رہا ہے، جبکہ ریڈیو کے ذریعے اذیت ناک آوازیں نشر کی جا رہی ہیں۔”
بعد ازاں اتحاد نے اطلاع دی کہ کشتی پر اسرائیلی فوج کی چڑھائی کے بعد اس سے رابطہ مکمل طور پر منقطع ہو چکا ہے۔
اسرائیلی اخبار “یسرائیل ہیوم” کے مطابق اسرائیلی نیوی نے “میڈلین” پر کارروائی کرتے ہوئے اس پر مکمل کنٹرول حاصل کر لیا اور اس میں سوار تمام کارکنوں کو گرفتار کر لیا گیا ہے، جنہیں بعد ازاں ان کے ممالک واپس بھیجنے کا منصوبہ ہے۔ رپورٹ کے مطابق بحریہ اس وقت کشتی کو اسرائیل کی اسدود بندرگاہ کی جانب لے جا رہی ہے۔
اسرائیلی نجی چینل “چینل 12” نے بھی اس کارروائی کی تصدیق کرتے ہوئے بتایا کہ کشتی پر قبضہ کر لیا گیا ہے اور وہ اسدود کی جانب رواں دواں ہے۔ چینل نے مزید کہا کہ اس کارروائی میں کسی جانی نقصان کی اطلاع نہیں ملی۔
ادھر اسرائیلی وزارت خارجہ نے بھی تصدیق کی کہ کشتی پر قبضہ کیا گیا ہے اور اسے اسرائیل منتقل کیا جا رہا ہے۔ وزارت نے کہا کہ سوار کارکنوں کو جلد از جلد ملک بدر کیا جائے گا۔
یاد رہے کہ فریڈم فلوٹیلا اتحاد کا مقصد غزہ کی ناکہ بندی توڑ کر فلسطینیوں کو انسانی امداد فراہم کرنا ہے، اور “میڈلین” اسی مشن کا حصہ تھی۔
Comments are closed.