تصدیق کی ہے کہ اسرائیلی فوج لبنان کے پانچ مقامات پر اس وقت تک موجود رہے گی جب تک یہ ثابت نہیں ہو جاتا کہ لبنانی فوج سرحدوں کو مکمل کنٹرول کرنے کی 100 فیصد صلاحیت رکھتی ہے۔
حزب اللہ کے خلاف کارروائی جاری رکھنے کا عندیہ
اسرائیلی ذرائع کا کہنا ہے کہ تل ابیب لبنان میں حزب اللہ کو اسلحہ کی ترسیل، مالی امداد اور ہتھیاروں کی فراہمی روکنے کے لیے کام کر رہا ہے۔
ذرائع کے مطابق:
“ہم صرف نگرانی کے کردار سے مطمئن نہیں ہوں گے، بلکہ عملی اقدامات بھی کریں گے تاکہ حزب اللہ کو مزید طاقتور ہونے سے روکا جا سکے۔”
جنگ بندی معاہدے کے تحت موجودگی
ذرائع نے مزید وضاحت کی کہ جنوبی لبنان میں 5 پوائنٹس پر اسرائیلی فوجیوں کی تعیناتی جنگ بندی معاہدے کا حصہ ہے، جو گزشتہ موسم خزاں میں حزب اللہ کے ساتھ ہونے والی جنگ کے بعد طے پایا تھا۔ اس معاہدے کے تحت ایک مانیٹرنگ میکانزم بنایا گیا ہے تاکہ اس امر کو یقینی بنایا جا سکے کہ لبنان میں کوئی مسلح گروہ اسرائیل کے خلاف جارحیت کے لیے طاقت جمع نہ کر سکے۔
لبنان اور اسرائیل کے درمیان کشیدگی برقرار
اگرچہ اس معاہدے کے نتیجے میں کچھ حد تک فائر بندی عمل میں آئی، مگر دونوں ممالک کے درمیان کشیدگی برقرار ہے۔ اسرائیلی قیادت مسلسل اس خدشے کا اظہار کر رہی ہے کہ حزب اللہ کو ایران اور دیگر ذرائع سے مزید اسلحہ اور مالی مدد مل رہی ہے، جو خطے میں عدم استحکام کا باعث بن سکتی ہے۔
علاقائی اور بین الاقوامی ردعمل
لبنانی حکومت نے فی الحال اس پیشرفت پر کوئی سرکاری ردعمل نہیں دیا، تاہم توقع کی جا رہی ہے کہ اقوام متحدہ اور دیگر بین الاقوامی قوتیں اسرائیلی فوج کی لبنان میں موجودگی پر سخت ردعمل ظاہر کر سکتی ہیں۔
Comments are closed.