لاہور میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے پنجاب کی وزیر اطلاعات عظمیٰ بخاری کا کہنا تھا کہ آج اسلام آباد میں ایک تماشہ ہونے جارہا ہے، خیبرپختونخوا کے لوگوں کو نئے پاکستان کے نام پر ٹیکہ لگا، آج خیبرپختونخوا کے لوگوں کووہاں سے اٹھا کر یہاں لایا جائے گا، اللہ جانے آج جلسے میں شرکت کرنے کا کیا ریٹ ہوگا۔
انہوں نے کہا کہ خیبرپختونخوا کے عوام کی بدقسمتی ہے ان کو علی امین گنڈاپور ملے ہیں، اگر یہ تماشے اور ڈرامے کرنے ہیں تو کے پی میں ہی کرلو، تماشہ اسلام آباد میں لگانے کی کیا ضرورت ہے، جلسے میں میوزیکل کنسرٹ ہوگا،اکٹھے ہوں گے اور گھر چلے جائیں گے۔
عظمیٰ بخاری کا کہنا تھا کہ یہ کہتے ہیں حقیقی آزادی چاہیے،کس سے چاہیے آپ کو حقیقی آزادی؟ امریکا کے آپ پاؤں پڑرہے ہیں،اسٹیبلشمنٹ سے آپ کو بات کرنی ہے، موصوف تاریخ کے انوکھے سیاستدان ہیں، نیب کے نئے قانون سے ریلیف مانگنے کیلئے بانی پی ٹی آئی کی پہلی درخواست آئی ہے، بانی پی ٹی آئی کو این آر او نہیں ملے گا۔
لیگی رہنما کا کہنا تھا کہ کل ایک اخبار دیکھا،اسرائیلی بھی بانی پی ٹی آئی کی محبت میں مرے چلے جارہے ہیں، کسی کو بھی فتنہ،فساد اور انتشار کی اجازت نہیں دی جائے گی، پی ٹی آئی کے جلاؤ گھیراؤ کرنے پر کل بھی اعتراض تھا آج بھی ہے، ان کا اسلام آباد کا جلسہ صرف عمران خان کی رہائی کیلئے ہے، بانی پی ٹی آئی نے جلسے جلسوں سے نہیں عدالتی فیصلوں سے باہر آنا ہے۔
انہوں نے کہا کہ ریاست سوئی نہیں ہوئی جو بھی جلسہ کرنے آرہے ہیں ان کو قانون کے مطابق آنا ہوگا، حالات خراب کرنے کے علاوہ آپ کو سب کچھ کرنے کی اجازت ہے، آپ کو جو ایس او پیز دیئے گئے ہیں ان کو فالو کرنا ہوگا، ہماری دعا ہے سب خیر خیریت سے واپس جائیں۔
عظمیٰ بخاری نے دعویٰ کیا کہ خیبرپختونخوا میں دہشتگردوں کو سیف ہاؤس دیئے گئے ہیں ، یہ ریاست کیلئے لمحہ فکریہ ہے، 9 مئی میرا یا مسلم لیگ ن کا ذاتی مسئلہ نہیں،ملکی سلامتی کے خلاف بغاوت ہے، 9 مئی کرنے اور کرانے والوں کو جواب دینا ہوگا۔
صوبائی وزیر اطلاعات کا کہنا تھا کہ گزشتہ حکومت نے آتے ہی بلدیاتی اداروں پر شب خون مارا تھا، مسلم لیگ ن کی حکومت میں جلد بلدیاتی انتخابا ت ہوں گے، مولانا فضل الرحمان ہمارے بڑے ہیں کچھ بھی کہہ سکتے ہیں، مولانا فضل الرحمان نے فلور آف دی ہاؤس کہا کہ حکومت کو فوری گرانا ٹھیک نہیں۔
پنجاب حکومت کے نیوٹریشن پروگرام کے حوالے سے عظمیٰ بخاری نے کہا کہ پنجاب حکومت نے کچھ دن قبل ڈی آئی خان سےنیوٹریشن اینڈ میل پروگرام کا آغاز کیا، وزیراعلیٰ مریم نواز اس مسئلے پر بہت سنجیدہ تھیں، کچھ لوگوں کو نیوٹریشن اینڈ میل پروگرام پر بھی اعتراض ہورہا ہے، ان کے گند بکھیرنے سے کوئی فرق نہیں پڑتا، ان کی بیگمات بھی قومی خزانے سے لوٹتی رہی ہیں۔
انہوں نے مزید کہا کہ ہم سے پہلے ایک وسیم اکرم پلس نام کی شخصیت موجود تھی، آج کل وہ مسٹر بین اور چارلی چپلن کی شکل میں نظر آتے ہیں، ڈی جی خان کے لوگوں کو ان سے کوئی سہولت نہیں ملی۔
Comments are closed.