اڈیالہ جیل کے باہر میڈیا سے گفتگو میں بانی پی ٹی آئی کی بہن علیمہ خان نے کہا کہ بانی پی ٹی آئی نے ملاقات میں کہا ہے کہ 26 ویں آئینی ترمیم کے ذریعے عدلیہ کو قبضہ میں لینے کا آغاز کر دیا ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ عمران خان نے کہا کہ جو ججز پاکستان میں انصاف دینے کی کوشش کر رہے تھے ان کو یہ او ایس ڈی بنا رہے ہیں، جو ججز پاکستان میں ناجائز، غیرآئینی اورغیرقانونی فیصلے دے رہے تھے ان کو اب یہ ترقی دے رہے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ عدلیہ کو پیغام دیا جا رہا ہے کہ آپ ہمارے مطابق فیصلے دیں گے تو ترقی ملے گی، اگر آپ نے پاکستانیوں کو انصاف دینے کی کوشش کی تو آپ کو ہٹا دیا جائے گا یا او ایس ڈی بنا دیا جائے گا۔
علیمہ خان نے کہا کہ بانی پی ٹی آئی کہتے ہیں کہ جو لوگ حق کے ساتھ کھڑے ہیں لوگ ان کو پہچان رہے ہیں، ہم سب کی ذمہ داری بنتی ہے کہ اس ظلم کے نظام کے خلاف جہاد کریں۔
ان کا کہنا تھا کہ بانی پی ٹی آئی نے کہا ہے کہ مجھے پورا یقین ہے کہ یہ 190 ملین پاؤنڈ ریفرنس میں سزا سنائیں گے، ٹرائل کورٹ سے جب سزاؤں کے فیصلے ہوتے ہیں تو ہائی کورٹ سے ریلیف مل جاتا ہے، 190 ملین پاؤنڈ ریفرنس ایک احمقانہ کیس ہے کہ بانی نے چیریٹی کا پراجیکٹ کیوں لگایا۔
انہوں نے کہا کہ یہ ریفرنس بھی ہائی کورٹ جا کر ختم ہو جائے گا، بانی پی ٹی آئی کہتے ہیں کہ ہمارے کارکنان پر مزید مقدمات سے حکومت کی نیت سمجھ آ رہی ہے اور واضح ہو گیا ہے کہ ان کی نیت بالکل نہیں ہے کہ یہ بات چیت کریں۔
علیمہ خان کے مطابق عمران خان نے کہا کہ ان کی نیت یہی ہے کہ یہ سب کو قید میں رکھیں۔
انہوں نے کہا کہ مطالبہ کرتے ہیں کہ ہمارے ناحق قید میں رکھے گئے کارکنان کو رہا کیا جائے، دوسرا مطالبہ ہے کہ 9 مئی اور 26 نومبر کے حوالے سے جوڈیشل کمیشن سے تحقیقات کروائی جائیں۔
Comments are closed.