اسلام آباد: پاکستان میں آج یوم یکجہتی کشمیر بھرپور طریقے سے منایا جائے گا۔ وفاقی دارالحکومت اسلام آباد سمیت ملک کے مختلف شہروں میں کشمیریوں سے اظہاریکجہتی کے لیے ریلیاں، جلسے اور مختلف تقریبات منعقد کی جا رہی ہیں۔
سات دہائیوں سے کشمیری اپنے حق خودارادیت کی جدوجہد میں مصروف ہیں، ستر سال کے دوران تحریک آزادی کشمیر کو کچلنے کی ہر بھارتی کوشش اور سازش ناکام ہوئی۔ اس عرصے میں ہر گھر سے جنازے اٹھے، کئی بچے یتیم ہوئے، ہزاروں خواتین کے سہاگ چھینے گئے۔
مقبوضہ کشمیرمیں دہائیوں سے جاری حق خودارادیت کی تحریک کچلنے کی تمام بھارتی کوششیں ناکام رہیں، ہزاروں کشمیری شہید ہوچکے ہیں، دہائیوں سے یہی داستان ہے مقبوضہ وادی کی جہاں ہردن کا آغاز ایک نئی امید اوراختتام کسی نہ کسی گھر میں بچھی صف ماتم پرہوتا ہے۔
کشمیر میڈیا سروس کے مطابق 1989سے لے کر اب تک بھارتی فوج نے ظلم وستم کی تمام حدیں عبور کرتے ہوئے 95 ہزار سے زائد کشمیریوں کوشہید کیا۔ غیرقانونی حراست کے دوران تشدد کر کے سات ہزار کشمیریوں کو شہید کیا۔ آزادی کا نعرہ لگانے والے ایک لاکھ 45 ہزار کشمیریوں کو پابند سلاسل کیا گیا۔ بھارت کے غیرقانونی تسلط سے آزادی کی جدوجہد میں تقریباً 23 ہزارکشمیری خواتین بیوہ ہوگئیں، 11ہزار کو زیادتی کا نشانہ بنایا گیا جب کہ ایک لاکھ 7 ہزار سے زائد بچے یتیم ہو چکے ہیں۔
صرف 2018 کے دوران غاصب بھارتی افواج نے نام نہاد سرچ آپریشنز سمیت ریاستی دہشتگردی کی کارروائیوں میں 375 کشمیریوں کو شہید کیا۔
پاکستان کی حکومت اور عوام بھارت کی بربریت اور ظلم و جبر کے خلاف ہمیشہ کشمیری عوام کے ساتھ کھڑی ہے۔ اسی وجہ سے مقبوضہ کشمیر میں ہر احتجاج کے دوران پاکستان زندہ باد کے نعرے گونجتے ہیں اور شہدا کو سبز ہلالی پرچم میں لپیٹ کرتدفین کی جاتی ہے۔
دوسری جانب گزشتہ روز بھارتی وزیراعظم نریندرا مودی کے دورہ سری نگر کے موقع پر غیور کشمیریوں نے مکمل شٹرڈاؤن اور پہیہ جام ہڑتال سے ان کا استقبال کیا۔ ذلت کا سامنا ہونے پر بھارتی وزیراعظم ندامت کے بجائے کیمروں کو دیکھ کر ہاتھ ہلاتے رہے۔
Comments are closed.