خیبرپختونخوا اسمبلی کا اجلاس کورم پورا نہ ہونے پر ملتوی، مخصوص نشستوں پر حلف برداری ایک بار پھر مؤخر

خیبرپختونخوا اسمبلی کا مخصوص نشستوں پر خواتین اور اقلیتی ارکان کی حلف برداری کے لیے طلب کیا گیا اجلاس کورم پورا نہ ہونے کے باعث ایک بار پھر ملتوی کر دیا گیا۔ اسپیکر بابر سلیم سواتی کی زیر صدارت اجلاس اڑھائی گھنٹے تاخیر سے شروع ہوا لیکن محض 3 حکومتی ارکان کی موجودگی میں کورم مکمل نہ ہو سکا۔

پی ٹی آئی کا بائیکاٹ، کورم کی نشاندہی پر اجلاس ختم

پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے ارکان نے اجلاس کا مکمل بائیکاٹ کیا۔ اجلاس کے آغاز پر ہی ارکان شیر علی ارباب کی جانب سے کورم کی نشاندہی کی گئی، جس پر اسپیکر نے گنتی کی ہدایت جاری کی۔ گنتی کے بعد معلوم ہوا کہ اسمبلی ہال میں صرف 25 ارکان موجود تھے، جو کہ 20 فیصد کورم کے لیے درکار تعداد سے کم ہے۔

اس پر اسپیکر نے اعلان کیا کہ کورم پورا نہیں، لہٰذا اجلاس 24 جولائی 2025 تک ملتوی کیا جاتا ہے۔ اجلاس کی برخاستگی کے بعد حکومتی ارکان نے جشن منایا۔

اپوزیشن کا احتجاج، حلف میں تاخیر پر شدید تنقید

اجلاس کے دوران اپوزیشن ارکان نے اسپیکر ڈائس کے سامنے احتجاج کیا اور اسپیکر کو تنقید کا نشانہ بنایا۔
اپوزیشن لیڈر ڈاکٹر عباد اللہ نے کہا:
“ایسا کب تک چلے گا؟ ایک سال سے زائد عرصہ ہو گیا ہے لیکن مخصوص نشستوں پر ارکان سے حلف نہیں لیا جا رہا۔ اگر اسپیکر نے حلف نہ لیا تو ہم چیف جسٹس پشاور ہائیکورٹ سے رجوع کریں گے۔”

پیپلز پارٹی کے رکن احمد کنڈی نے کہا کہ منتخب ارکان کو حلف لینے سے روکا نہیں جا سکتا،
جبکہ مسلم لیگ (ن) کی رکن صوبیہ شاہد نے مطالبہ کیا کہ “اگر آپ حلف نہیں لیتے تو ہم چیف جسٹس کو خط لکھ دیتے ہیں۔”

اپوزیشن کا الزام: جان بوجھ کر کورم نہ ہونے دیا گیا

اپوزیشن نے الزام عائد کیا کہ حکومتی ارکان نے جان بوجھ کر کورم مکمل نہیں ہونے دیا تاکہ مخصوص نشستوں پر منتخب ہونے والے ارکان کی حلف برداری کو مؤخر کیا جا سکے۔ انہوں نے اسے جمہوری عمل کی خلاف ورزی قرار دیا۔

اسپیکر کا مؤقف

اسپیکر بابر سلیم سواتی نے ارکان کو بتایا کہ کورم پورا نہ ہونے کی صورت میں اجلاس کو جاری رکھنا ممکن نہیں۔
“اب کیا کریں جب کورم پورا ہی نہیں،” کہہ کر انہوں نے اجلاس ملتوی کرنے کا اعلان کیا اور ایوان سے روانہ ہو گئے۔

Comments are closed.