لبنان جنگ بندی معاہدے کی پاسداری کرے اور اسرائیل کے خلاف خطرات کو روکے۔

اسرائیلی وزیرِاعظم نیتن یاہو نے خبردار کیا ہے کہ اسرائیل لبنان کے کسی بھی علاقے پر حملہ کرے گا جو اس کے لیے خطرہ بنے۔ نیتن یاہو نے کہا کہ “جو لوگ لبنان کی موجودہ صورتحال کو نہیں سمجھتے تھے، انہیں آج اسرائیل کے عزم کی ایک اور مثال مل گئی ہے۔” انہوں نے مزید کہا کہ اسرائیل اپنی بستیوں پر حملے کی اجازت نہیں دے گا اور اس کے لیے وہ لبنان میں جنگ بندی کو زبردستی نافذ کرنا جاری رکھیں گے۔

اسرائیلی وزیرِاعظم نے یہ بھی کہا کہ “مساوات بدل گئی ہے” اور اسرائیل اس بات کو یقینی بنائے گا کہ شمالی علاقے کے باشندے بحفاظت اپنے گھروں کو واپس جا سکیں۔ نیتن یاہو نے لبنان کے خلاف اسرائیل کے عزم کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ وہ کسی بھی قیمت پر اپنی بستیوں اور عوام کو محفوظ رکھنے کی کوشش کریں گے۔

اسرائیلی فوج کی کارروائیاں:
اسرائیلی فوج نے بیروت کے جنوبی مضافاتی علاقے میں ڈرونز ذخیرہ کرنے والے ایک اہم مقام پر حملہ کیا۔ فوج کا کہنا ہے کہ یہ عمارت حزب اللہ کے زیرِ استعمال تھی، جہاں وہ ڈرونز ذخیرہ کر رہی تھی۔ اسرائیلی فوج نے اس کارروائی کو اپنے دفاع میں ایک اہم قدم قرار دیا۔

لبنانی حکومت کی ذمہ داری:
اسرائیل نے لبنان کی حکومت کو جنگ بندی معاہدے کی پاسداری کرنے کی ذمہ داری دی ہے۔ اسرائیل کا کہنا ہے کہ لبنان نے معاہدے کی خلاف ورزی کرتے ہوئے اسرائیل کی طرف راکٹ داغے ہیں، جو کہ جنگ بندی کے بعد پہلی بڑی خلاف ورزی تھی۔

حزب اللہ کا ردعمل:
دوسری طرف، حزب اللہ نے اسرائیلی الزامات کو مسترد کرتے ہوئے کہا کہ وہ جنگ بندی معاہدے کے تحت اپنے وعدوں پر قائم ہیں۔ حزب اللہ نے اسرائیل پر زور دیا کہ وہ اس کے خلاف غیر ضروری کارروائیاں نہ کرے۔

مستقبل کی صورتحال:
اسرائیل اور لبنان کے درمیان موجودہ کشیدگی میں مزید اضافہ ہو سکتا ہے، اور دونوں ممالک کے درمیان جنگ بندی کی خلاف ورزیوں کے باعث مزید فوجی کارروائیوں کا امکان بڑھ گیا ہے۔

Comments are closed.