مولانا فضل الرحمان کا پارلیمانی رپورٹرز سے ملاقات، پیکا بل پر تعاون کی یقین دہانی

جمعیت علمائے اسلام (ف) کے سربراہ مولانا فضل الرحمان نے پارلیمنٹ ہاؤس میں پارلیمانی رپورٹرز ایسوسی ایشن (پی آر اے) کے دفتر کا دورہ کیا اور صحافیوں سے ملاقات کی۔ اس موقع پر انہوں نے صحافت اور سیاست کے باہمی تعلق پر روشنی ڈالتے ہوئے کہا کہ دونوں ہمیشہ ایک دوسرے سے جڑے رہے ہیں۔

پیکا قانون پر صحافیوں کے مؤقف کی حمایت

مولانا فضل الرحمان نے ملاقات کے دوران پیکا بل پر اپنے مکمل تعاون کی یقین دہانی کرائی۔ ان کا کہنا تھا کہ قوانین مخصوص حالات کو مدنظر رکھ کر بنائے جاتے ہیں، لیکن وقت کے ساتھ ان کی افادیت ختم ہو جاتی ہے۔ انہوں نے 26ویں آئینی ترمیم کے وقت پیدا ہونے والی صورتحال پر بھی حیرانی کا اظہار کیا۔

صحافیوں کو اعتماد میں لینا ضروری تھا

مولانا فضل الرحمان نے کہا کہ وہ پیکا قانون پر اپنے مؤقف کو دہراتے ہیں اور سمجھتے ہیں کہ اس حوالے سے صحافیوں کو اعتماد میں لیا جانا چاہیے تھا۔ انہوں نے صدر مملکت کو مشورہ دیا تھا کہ وہ صحافی برادری سے ملاقات کریں اور صحافی تنظیموں کی تجاویز کو سنیں، تاکہ قانون سازی میں ان کی رائے کو شامل کیا جا سکے۔

صدر آصف زرداری سے مشاورت

انہوں نے مزید کہا کہ انہوں نے صدر مملکت سے درخواست کی تھی کہ وہ اس قانون پر دستخط نہ کریں اور پہلے صحافیوں سے ملاقات کریں۔ مولانا فضل الرحمان نے یہ بھی انکشاف کیا کہ سابق صدر آصف علی زرداری نے یقین دہانی کرائی تھی کہ وہ محسن نقوی سے کہیں گے کہ وہ صحافیوں سے بات چیت کریں اور ان کے خدشات دور کریں۔

Comments are closed.