مس یونیورس 2025: فاطمہ بوش نے ڈرامائی حالات کے باوجود حسینۂ عالم کا تاج اپنے نام کر لیا

تھائی لینڈ میں منعقدہ مس یونیورس 2025 کے مقابلے میں 25 سالہ فاطمہ بوش نے رواں سال حسینۂ عالم کا تاج اپنے سر پر سجا لیا۔ انسانی فلاح و بہبود کے کاموں، رضاکارانہ سرگرمیوں اور بااعتماد شخصیت کے باعث وہ شروع سے ہی مضبوط امیدوار تصور کی جاتی تھیں۔

ڈرامائی واقعات 

فائنل سے قبل کئی تنازعات سامنے آئے جنہوں نے اس مقابلے کو عالمی میڈیا کی توجہ کا مرکز بنا دیا۔لائیو اسٹریم کے دوران تھائی ایونٹ ڈائریکٹر نواٹ اٹساگرِسل نے فاطمہ بوش کو اس وجہ سے سرِعام تنقید کا نشانہ بنایا کہ انہوں نے سوشل میڈیا پر کافی پروموشن نہیں کی۔ اس صورتحال پر فاطمہ نے سخت ردعمل دیتے ہوئے ڈرامائی انداز میں واک آؤٹ کیا جہاں مس عراق سمیت کئی امیدواروں نے ان کا ساتھ دیا۔

فاطمہ بوش نے کہا :ڈائریکٹر نے مجھے بیوقوف کہا۔ یہ رویہ ہتک آمیز تھا۔ دنیا کو یہ دیکھنا چاہئے کہ ہم بااختیار خواتین ہیں اور یہ پلیٹ فارم ہماری آواز کے لیے ہےیہ واقعہ عالمی سطح پر بحث کا باعث بنا جس کے بعد میکسیکو کی صدر کلاڈیا شینباؤم نے فاطمہ کو باوقار اور مضبوط خواتین کی علامت قرار دیا۔ بعدازاں ڈائریکٹر نواٹ نے بھی ان سے معافی مانگ لی۔

فائنل 

فائنل میں شامل 5 حسیناؤں میں میکسیکو کے علاوہ آئیوری کوسٹ، فلپائن، تھائی لینڈ اور وینزویلا کی امیدواریں بھی شامل تھیں۔ان پانچوں کا انتخاب دنیا بھر سے آئی 120 سے زیادہ شرکا میں سے کیا گیا تھا۔تمام تناؤ، تنازعات اور دباؤ کے باوجود فاطمہ بوش نے اپنے اعتماد، پرسکون انداز اور شاندار کارکردگی سے ججز کو متاثر کیا اور مس یونیورس 2025 کا تاج جیت لیا۔

پری فائنل تنازعا ت

ججز کا استعفیٰ اور دیگر حادثاتمقابلے کے دوران مزید کئی غیر معمولی واقعات دیکھنے میں آئے، جن میں شامل ہیں۔
دو ججز کا استعفیٰ، جن میں سے ایک نے الزام لگایا کہ مقابلہ غیر رسمی ووٹنگ کے ذریعے طے کیا گیا۔سابق فٹبالر کلاڈ میکیلیلے نے ذاتی وجوہات کی بنا پر جج شپ چھوڑ د ی۔
مس برطانیہ ڈینیئل لیٹمر پرفارمنس کے دوران گر پڑیں،مس جمیکا گیبریل ہنری ایوننگ گاؤن شو میں گر کر زخمی ہوئیں اور اسپتال منتقل کی گئیں۔مس یونیورس آرگنائزیشن کے صدر راؤل روچا نے بتایا کہ ہنری اب میڈیکل نگرانی میں ہیں اور ان کی حالت خطرے سے باہر ہے۔

فاطمہ بوش 

تمام تر دباؤ کے باوجود فاطمہ نے زبردست کمٹمنٹ، وقار اور حوصلے کا مظاہرہ کیا۔ ان کی شخصیت، اعتماد اور سوشل ایشوز کے لیے آواز اٹھانے کی صلاحیت نے انہیں عالمی سطح پر نمایاں کردیا۔مس یونیورس 2025 کا تاج جیت کر فاطمہ بوش نے نہ صرف میکسیکو بلکہ دنیا بھر کی خواتین کے لیے ایک مضبوط مثال قائم کی ہے۔

Comments are closed.