پشاور:
وزیراعظم کے کوآرڈینیٹر برائے خیبرپختونخوا اختیار ولی خان نے خیبرپختونخوا اسمبلی میں مخصوص نشستوں پر کامیاب ارکان سے حلف نہ لینے پر شدید ردعمل دیتے ہوئے اس عمل کو آئین، قانون اور جمہوریت کے خلاف سنگین سازش قرار دیا ہے۔ ان کا کہنا ہے کہ یہ قدم سینیٹ انتخابات کو چوری کرنے کی تیاری ہے۔
“آئین کا جنازہ نکالا جا رہا ہے”
اختیار ولی نے کہا کہ مخصوص نشستوں پر کامیاب امیدواروں سے حلف نہ لینا نہ صرف آئین کا جنازہ نکالنے کے مترادف ہے بلکہ جمہوریت کے منہ پر طمانچہ ہے۔ ان کا کہنا تھا:
> “خیبرپختونخوا اسمبلی کو آئینی تماشہ بنا دیا گیا ہے، یہ عمل سیاسی بدمعاشی کی واضح مثال ہے۔”
“پی ٹی آئی اپنے ہی ارکان کا اعتماد کھو چکی”
انہوں نے دعویٰ کیا کہ پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے اپنے ارکان بھی پارٹی سے دور ہو چکے ہیں، مگر اس کے باوجود حکومت مخصوص نشستوں پر کامیاب ہونے والے اراکین سے حلف لینے سے انکار کر رہی ہے تاکہ سینیٹ الیکشن کے نتائج کو متاثر کیا جا سکے۔
“الیکشن کمیشن کے شیڈول کو ناکام بنانے کی کوشش”
اختیار ولی نے الزام لگایا کہ پی ٹی آئی، الیکشن کمیشن کے مجوزہ انتخابی شیڈول کو ناکام بنانے کی کوشش کر رہی ہے تاکہ مسلم لیگ (ن)، پیپلز پارٹی اور دیگر جماعتوں کو ان کے آئینی حق سے محروم رکھا جا سکے۔ انہوں نے اسے عوام کے مینڈیٹ پر ڈاکہ قرار دیا۔
فوری نوٹس لینے کا مطالبہ
وزیراعظم کے کوآرڈینیٹر نے الیکشن کمیشن اور سپریم کورٹ آف پاکستان سے مطالبہ کیا کہ وہ اس آئینی بحران کا فوری نوٹس لیں اور مخصوص نشستوں پر منتخب ارکان سے حلف نہ لینے کے عمل کو رکوائیں۔
انہوں نے کہا کہ:
> “آئینی عمل کی بحالی اور جمہوری تسلسل کو یقینی بنانا وقت کی اہم ضرورت ہے۔”
Comments are closed.