جنیوا: اسلامی تعاون تنظیم کے آزاد مستقل انسانی حقوق کمیشن کے رکن ابودو رامنو علی نے اسرائیل اور بھارت کی غاصب طاقتوں کی طرف سے مقبوضہ فلسطین اور مقبوضہ کشمیرمیں بے گناہ فلسطینیوں اور کشمیری مسلمانوں کی ظالمانہ، غیر انسانی اور غیر قانونی جبری گرفتاریوں پرسخت تشویش کا اظہار کیا ہے۔
اوآئی سی کے آزاد مستقل انسانی حقوق کمیشن کے رکن نے جنیوا میں اقوام متحدہ کی انسانی حقوق کونسل کے 54ویں اجلاس کے موقع پر ایک بیان میں کہاکہ اسرائیل اور بھارت کئی برسوں سے فلسطینیوں اور کشمیریوں کو جبری نظربندیوںکا نشانہ بنا رہے ہیں اور ہزاروں فلسطینیوں اور کشمیریوں کو کئی مہینوں سے لے کر کئی برس تک جیلوں میں بلاجواز طورپر حراست میں رکھاجاتا ہے۔
انہوں نے کہا کہ اسرائیل کے جاری کردہ اعدادوشمار کے مطابق رواں سال مارچ میں اسرائیل نے ایک ہزار 17 فلسطینیوں کو جبری طورپر قید کیا جن میں بچے بھی شامل ہیں۔ مقبوضہ جموں و کشمیر میں، بھارتی فورسز نے کالے قانون پبلک سیفٹی ایکٹ کا غلط استعمال کرتے ہوئے خواتین ، بچوں ، صحافیوں اور انسانی حقوق کے کارکنوں سمیت بے گناہ کشمیریوں کو ممکنہ طورپر جرم کرنے کے مبہم الزامات کے تحت گرفتار کیاہے۔
انہوں نے کہا کہ جیلوں کی غیر انسانی صورتحال کی وجہ سے ان نظربندوں کی زندگیوں کو شدید خطرہ لاحق ہے جو کہ بین الاقوامی انسانی حقوق اور انسانی قوانین کی سنگین خلاف ورزی ہے۔ کمیشن نے فلسطینیوں اور کشمیریوں کے ناقابل تنسیخ حقوق کی مکمل حمایت کا اعادہ کرتے ہوئے جبری گرفتاریوں کے ظالمانہ اور غیر منصفانہ عمل کو فوری طورپرختم کرنے پر زور دیا۔
Comments are closed.