پاکستان اور چین کا انسداد دہشت گردی، سی پیک اور دیگر شعبوں میں تعاون بڑھانے پر اتفاق

بیجنگ – پاکستان اور چین نے انسداد دہشت گردی، چین-پاکستان اقتصادی راہداری (CPEC) کی ترقی اور مختلف شعبوں میں دوطرفہ تعاون کو مزید مستحکم کرنے پر اتفاق کیا ہے۔ دونوں ممالک نے اپنے تعلقات خراب کرنے کی کسی بھی کوشش کو ناکام بنانے کے عزم کا اظہار کیا۔

صدر آصف علی زرداری کا چین کا سرکاری دورہ

چینی صدر شی جن پنگ کی دعوت پر صدر آصف علی زرداری 4 سے 8 فروری تک چین کے سرکاری دورے پر ہیں۔ اس دوران وہ نویں ایشیائی سرمائی کھیلوں کی افتتاحی تقریب میں بھی شرکت کریں گے۔

چینی صدر شی جن پنگ نے صدر زرداری کا گرمجوشی سے استقبال کیا اور دونوں رہنماؤں نے پاک چین تعلقات، علاقائی استحکام اور بین الاقوامی امور پر تفصیلی تبادلہ خیال کیا۔

صدر زرداری کی چینی وزیراعظم لی کیانگ اور نیشنل پیپلز کانگریس کی قائمہ کمیٹی کے چیئرمین ژاؤ لیجی سے بھی ملاقات ہوئی۔ ان ملاقاتوں میں نئے دور میں مشترکہ مستقبل کے حامل چین-پاکستان کمیونٹی کی تعمیر کے لیے کوششیں تیز کرنے پر اتفاق کیا گیا۔

دفاع، معیشت اور ٹیکنالوجی میں تعاون

مشترکہ اعلامیہ کے مطابق، چین نے پاکستان کے استحکام، سلامتی، ترقی اور خوشحالی کے لیے اپنی غیر متزلزل حمایت کا اعادہ کیا۔ پاکستان نے چینی اہلکاروں، منصوبوں اور اداروں کی حفاظت کو یقینی بنانے کے عزم کا اظہار کیا، جبکہ چین نے دہشت گردی کے خلاف پاکستان کی قربانیوں کو سراہا اور اس سلسلے میں ضروری تعاون فراہم کرنے پر آمادگی ظاہر کی۔

سی پیک اور توانائی کے شعبے میں پیشرفت

فریقین نے 14ویں جوائنٹ کوآپریشن کمیٹی (JCC) اجلاس کو جلد از جلد منعقد کرنے پر اتفاق کیا، جس میں سی پیک کے تحت زرعی تعاون، صنعتی ترقی اور توانائی کے شعبے میں اصلاحات پر غور کیا جائے گا۔ پاکستان میں بجلی کے نظام کی کارکردگی اور انتظام کو بہتر بنانے کے لیے بھی باہمی تعاون کو فروغ دینے پر اتفاق کیا گیا۔

ٹیکنالوجی اور ڈیجیٹل معیشت میں شراکت

چین اور پاکستان نے مصنوعی ذہانت (AI)، ڈیٹا سائنس، اور کمیونیکیشن ٹیکنالوجی کے شعبے میں تعاون بڑھانے، پالیسی سازی میں اشتراک اور باصلاحیت افراد کے تبادلے پر بھی اتفاق کیا۔

پاک چین دوستی مزید مضبوط

اعلامیہ میں اس عزم کا اظہار کیا گیا کہ پاکستان اور چین دوطرفہ تعلقات خراب کرنے کی کسی بھی کوشش کو ناکام بنائیں گے اور اپنے دیرینہ دوستانہ تعلقات کو مزید گہرا کریں گے۔

Comments are closed.